09 فروری ، 2015
اسلام آباد...........پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن نے بھی 21ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 184تین کے تحت آئینی درخواستوں میں وفاق اور چاروں صوبوں کو فریق بنایاگیا ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے عاصمہ جہانگیر، صدر سپریم کورٹ بار فضل حق عباسی اورکامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ جبکہ پاکستان بار کونسل کی طرف سے لطیف آفریدی اور ابرار افضل نے درخواست دائر کی ہے۔ درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 21ویں آئینی ترمیم اختیارات کی تقسیم، عدلیہ کی آزادی اور بنیادی حقوق سے متصادم ہے، عدالت سےاستدعا ہے کہ سپریم کورٹ آئینی ترمیم کی تشریح کرتے ہوئے 21ویں آئینی ترمیم کو آئین سے متصادم قرار دے اور یہ بھی قرار دے کہ ترمیم کے تحت قائم فوجی عدالتوں کو سویلینزکے خلاف مقدمہ چلانے کا اختیار نہیں۔ آرمی ایکٹ میں ترمیم خلاف آئین و قانون قرار دی جائے۔ درخواستوں میں ظفر علی شاہ کیس پر نظر ثانی کی بھی استدعا کی گئی ہے۔