10 فروری ، 2015
اسلام آباد.........عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا دہشت گرد لندن میں چُھپا ہے، وزیر اعظم کے پاس مینڈیٹ ہے کہ وہ فوری طور پر الطاف حسین کے خلاف برطانیہ میں کیس شروع کریں، بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ پر ہی الطاف حسین کیخلاف ایکشن لیں، ایم کیوایم اپنے آپ کو الطاف حسین اور اس کے مسلح ونگ سے علیحدہ کرلے، کراچی کو پھر سے روشنیوں کا شہر بنانا ہے۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آج پھر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا،بنی گالا میں اپنے گھر سے نکلے تو صحافیوں سے کہا کہ ابھی غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا۔ اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں تقریر شروع کی تو کہا کہ جن خواتین نے دھرنے میں ان کاحوصلہ بڑھایا،ان کے خلاف گری ہوئی زبان استعمال کی گئی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی انہوں نے آواز اٹھائی تھی،لیکن کراچی میں کارکنوں کو درپیش خطرات سے خاموش ہونا پڑا۔تحریک انصاف کے چیئرمین نے ایک بار پھر زہرہ شاہد کے قتل کا الزام متحدہ قومی موومنٹ پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا بھی مجبورا کوریج کرتا ہے۔الطاف حسین پر تنقید کی تو ان کے انداز خطابت کو بھی نشانہ بنایا۔تنقید کا سلسلہ جاری رہا تو زبانی حملوں نے نیا موڑ لے لیا۔وزیر اعظم نواز شریف کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دورہ لندن میں برطانوی وزیر اعظم سے ملاقات میں اصل معاملہ کیوں نہ اٹھایا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم مصلحت سے کام نہ لیتے ہوئے لندن میں سانحہ بلدیہ کا کیس شروع کرائیں۔تحریک انصاف کے چیئرمین نے ایک بار پھر کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ الطاف حسین سے علیحدگی حاصل کرے۔