24 فروری ، 2015
لاہور........لاہور پولیس نے عبیرہ قتل کیس میں ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا،حراست میں لیا جانے والا فاروق نجی بینک میں اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ ہے۔ ڈیڑھ ماہ قبل لاہورمیں قتل کی گئی 22 سالہ لڑکی کے مقدمے کے مرکزی ملزم نے پولیس سے رابطہ کر لیا ہے۔ دوسری طرف ملزمہ طوبیٰ کے بیان پر نجی بینک کے اعلیٰ عہدیدار کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ملزمہ طوبیٰ نےبار بار بیان بدل کر پولیس کو چکرا دیا۔ 13جنوری کو لاہور کے نجی بس اڈے سے نوجوان لڑکی کی لاش برآمد ہوئی، بیگ میں رکھی یہ لاش سیالکوٹ کی عبیرہ اقبال کی تھی، جو لاہور کے ایک ہاسٹل میں رہائش پزیر تھی۔ مقتولہ عبیرہ اقبال کی سہیلی ملزمہ طوبیٰ کے پہلے بیان پر پولیس نے اس کے کزن حیدر کو ملزم بنایا۔ اس کی گرفتاری کے لئے چھاپے بھی مارے لیکن حیدر نے خود پولیس کو فون کر کے بتایا کہ وہ شہر سے باہر ہے،جلد واپس آ کر شامل تفتیش ہو گا۔ دوسرے روز طوبیٰ نے بیان بدل لیا۔ملزمہ کی نشاندہی پر ایک نجی بینک کے اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ فاروق کو حراست میں لے لیا گیا۔ طوبیٰ نے پولیس کو بتایا کہ فاروق نے اسے کرائے پر گھر لے کر دے رکھا ہے۔ طوبیٰ نے ہی فاروق کی عبیرہ سے دوستی کرائی تھی۔ وقوعہ کے روز فاروق اور عبیرہ کی بند کمرے میں لڑائی ہوئی۔ دروازہ کھولا تو عبیرہ کی لاش پڑی تھی، فاروق کی ہدایت پر وہ لاش لے کر بس ٹرمینل پر گئی۔ دوسری طرف مقتولہ عبیرہ کے بھائی زوہیب نے مقامی عدالت میں قبر کشائی کی درخواست دی ہے کیونکہ مقتولہ کو شناخت نہ ہونے پرامانتاًٍ سپرد خاک کر دیا گیا تھا۔