پاکستان
26 فروری ، 2015

وفاق کا آئی بی سی سی، چیئرمین کیلئے دائود میمن کا نام قبول کرنے سے انکار

وفاق کا آئی بی سی سی، چیئرمین کیلئے دائود میمن کا نام قبول کرنے سے انکار

کراچی......سید محمد عسکری + اسٹاف رپورٹر........ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کی جانب سے انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین (آئی بی سی سی) کے چیئرمین کے عہدے کیلئے لاڑکانہ بورڈ کے چیئرمین دائود میمن کے نام کوقبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت آئی بی سی سی کے چیئرمین کے عہدے کیلئے تین نام بھیجے، وفاقی حکومت کو ایک نام قبول نہیں ہے۔ آئی بی سی سی کے چیئرمین کے عہدے کی مدت ایک سال ہوتی ہے۔ چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے تعلیمی بورڈز کے سربراہ باری باری ایک سال کی مدت کیلئے چیئرمین بنتے ہیں گزشتہ چیئرمین کا تعلق پنجاب کے تعلیمی بورڈ سے تھا اور ان کی مدت 31دسمبر کو ختم ہو چکی تھی جس کے بعد سندھ کا نمبر تھا، وزیر اعلیٰ سندھ کے آئی بی سی سی کے چیئرمین کے عہدے کیلئے لاڑکانہ بورڈ کے سربراہ دائود میمن کا نام ارسال کیا مگر وفاقی حکومت نے اسے قبول نہیں اور تین نام مانگے تاہم سندھ بضد رہا کہ دائود میمن کا ہی نام کافی ہے۔ اس لئے نوٹیفکیشن بھی انہی کے نام سے نکالا جائے۔ یہ صورتحال اب اور بھی دلچسپ ہو گئی ہے کیونکہ 27فروری سے سندھ میں آئی بی سی سی کا اجلاس ہو رہا ہے جس کی میزبانی میٹرک بورڈ کراچی کر رہا ہے تاہم آئی بی سی سی کے اجلاس کی صدارت دائود میمن نہیں کر سکیں گے اور اجلاس کی صدارت انٹر بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی کریں گے جوکہ صوبائی آئی بی سی سی کے چیئرمین ہیں جبکہ صوبائی آئی بی سی سی اور وفاقی آئی بی سی سی کے درمیان شدید اختلافات ہیں وفاقی آئی سی سی سی کا موقف ہے کہ سندھ آئی بی سی سی کی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ وفاقی آئی بی سی سی کے سیکرٹری رمضان اچکزئی نے بتایا کہ اجلاس کی صدارت سینئر ہونے کے ناطے انٹر بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انوار زئی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال سندھ کا نمبر ہے لہٰذا ہم نے تین نام چیئرمین کیلئے مانگے مگر سندھ حکومت نے 3کے بجائے صرف دائود میمن کا نام بھیجا لہٰذا ہم نے انہیں چیئرمین نہیں بنایا ہے۔ وزیر اعلیٰ ہائوس کے ذرائع کے مطابق چیئرمین کے عہدے کیلئے ایک ہی نام بھیجا جا سکتا تھا کیونکہ حیدرآباد بورڈ، میر پور خاص بورڈ میں کوئی چیئرمین نہیں جبکہ ٹیکنیکل بورڈ، انٹر بورڈ، میٹرک بورڈ کے چیئرمین کی مدت بھی چند ماہ باقی رہ گئے ہیںاور سکھر بورڈ کو چیئرمین آئی بی سی سی کا عہدہ پہلے ہی مل چکا ہے چنانچہ دائود میمن کو چیئرمین نہ بنا کر نا انصافی کی گئی ہے۔

مزید خبریں :