دنیا
01 مارچ ، 2015

آسٹن،مسلمانوں کیخلاف بیانات تشویش ناک ہیں،آفتاب صدیقی

آسٹن،مسلمانوں کیخلاف بیانات تشویش ناک ہیں،آفتاب صدیقی

آسٹن......راجہ زاہد اختر خانزادہ...... مسلم کمیونٹی کے راہنماء اور مسلم کمیونٹی فار ہیومن سروسز کے چیئرمین آفتاب صدیقی کی قیادت میں دیگر مقامی کمیونٹی راہنماؤں غلام مصطفی‘ وکٹوریا اور ہیری ایٹ اربی کے ہمراہ ریاست کے دارالحکومت آسٹن کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ریاست کی اسمبلی کی رکن مولی وائٹ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور ان کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف آنے والے بیانات پر مسلمان کمیونٹی کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ وہ ایک فلاحی ادارے کے چیئرمین ہیں جو کہ مسلمانوں نے قائم کیا مگر 30 فیصد ایسے لوگ وہاں سے استفادہ حاصل کرتے ہیں جو کہ مسلمان نہیں ہیں۔ اس موقع پر اسمبلی کی رکن مولی وائٹ نے مسلمان رہنماؤں سے کہاکہ ان کو امریکن مسلمانوں سے کسی بھی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے لیکن ان کو مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم کیئر سے متعلق ضرور تحفظات ہیں۔ ریاستی اسمبلی کی رکن مولی وائٹ نے کہاکہ امریکہ میں کام کرنے والی تنظیم کیئر کو UAE نے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں ڈالا ہوا ہے۔ اس موقع پر آفتاب صدیقی نے کہاکہ امریکن مسلم پوری دنیا میں موجود ملکوں سے یہاں آئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج کے گروپ میں ہمارے ساتھ پاکستانی بھی ہیں تو بنگلہ دیشی اور نائیجیرین بھی جبکہ مقامی امریکن بھی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دنیا بھر کے نقشے پر 57 اسلامی ممالک ہیں جن میں کہیں پر جمہوریت ہے تو کہیں پر ان کو آمر چلا رہے ہیں جبکہ ہر ملک کا اپنا ثقافتی کلچرل اور پہچان ہے اور ان ممالک کی پالیسیاں بھی مختلف ہیں جبکہ 80 فیصد مسلمان نان عرب ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش‘ پاکستانی مسلم ممالک ہیں جہاں پر خواتین ملک کی سربراہ منتخب ہوئیں جبکہ عرب امارات جیسے ممالک ہمیشہ سے جمہوریتوں کے خلاف رہے ہیں جو کہ صرف اپنی آزادی چاہتے ہیں اس لئے انہوں نے امریکہ میں کام کرنے والی کیئر کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔ اس موقع پر رکن اسمبلی نے اپنی بات دہراتے ہوئے کہاکہ عام مسلمانوں سے ان کو شکایات نہیں ہیں لیکن کیئر اور ان جیسی تنظیموں سے ضرور ان کو تحفظات ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ وہ آئندہ بھی مسلمانوں سے ملاقاتیں کرتی رہیں گی۔ واضح رہے کہ ریاستی اسمبلی کی رکن مولی وائٹ نے مسلمانوں کی آسٹن میں ریلی کے موقع پر امریکہ کے ہمراہ اسرائیل کا پرچم بھی اپنے دفتر میں نصب کراتے ہوئے اپنے اسٹاف کو ہدایات دی تھیں کہ کوئی بھی مسلمان اگر ان کے دفتر میں آئے تو اُس سے امریکہ کا حلف لیا جائے۔ جس کے بعد انہوں نے اپنے بیان میں تبدیلی کر کے یہ کہا تھا کہ ریلی کے شرکاء میں سے کوئی بھی اگر ان کے آفس میں آئے تو اُس سے امریکہ کی وفاداری کا حلف لیا جائے۔ آفتاب صدیقی نے کہاکہ ان کی ملاقات پر ان سے اس طرح کے حلف کا مطالبہ نہیں کیا گیا۔ اس طرح یہ ملاقات انتہائی خوشگوار رہی۔

مزید خبریں :