پاکستان
06 مارچ ، 2015

شہداشکارپور بلند درجہ پر فائز ہیں،امین شہیدی

شہداشکارپور بلند درجہ پر فائز ہیں،امین شہیدی

کراچی ......چیئر مین شہداء کمیٹی علامہ مقصودڈومکی نے کہا کہ چھبیس مارچ تک شہداء کمیٹی کے تمام بائیس مطالبات پر مکمل عملدارآمد نہ ہوا تو ایک نئی تحریک کا آغاز کیا جائے گا،سندھ حکومت کی جانب سے سانحہ شکارپور کی تحقیقات انتہائی سست روی کا شکارہیں ، شہداء کمیٹی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، وزیر اعلیٰ سندھ خود Apexکمیٹی کے تحت سندھ بھر میں تکفیری عناصر کے خلاف آپریشن میں رکاوٹ بن رہے ہیں ، جو کہ سراسر وعدہ خلافی ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی ، علامہ حیدر علی جوادی ،صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی ، چیئر مین شہداء کمیٹی علامہ مقصودڈومکی ،مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان بردار تہور عباس حیدری،سینئر نائب صدر شیعہ علماء کونسل علامہ ارشاد حسین نقوی ،چیئرمین سندھ قومی محاذریاض چانڈیو سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں نے وارثان شہداء کمیٹی کے زیر اہتمام لکھیدرچوک گھنٹہ گھر شکار پورپرمنعقدہ سانحہ مسجد کربلائے معلیٰ کے شہداء کے چہلم کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئر مین شہداء کمیٹی علامہ مقصودڈومکی نے کہا کہ چھبیس مارچ تک شہداء کمیٹی کے تمام بائیس مطالبات پر مکمل عملدارآمد نہ ہوا تو ایک نئی تحریک کا آغاز کیا جائے گا، سندھ حکومت نے شہداء کمیٹی کے مطالبات پر سنجیدگی سے عمل درآمد نہ کیا تو ہم سندھ کے غیور عوام کے ہمراہ ایک مرتبہ پھر کراچی کا رخ کرنے پر مجبور ہونگے اور مطالبہ وہی ہو گا جو کوئٹہ میں تھا ۔ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا کہ شہدائے شکارپور نے سرزمین اولیاء سندھ پر ایثار وفداکاری کی ایک عظیم مثال قائم کی ہے، یہ شہداء آرمی پبلک اسکول، داتا درباراور میریٹ ہوٹل کے شہداء سے بلند درجہ و مقام رکھتے ہیں ، متعصب حکمراں تعصب کا عینک اتار پھینکے ۔علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ دہشت گرد آئیں اور دیکھیں کہ جس خون کو انہوں نے مقتل میں چھپانا چاہا تھا آج وہ بھر قوت کے ساتھ کوچہ و بازار میں نکل آیا ہے۔

مزید خبریں :