03 مئی ، 2012
میرپور…سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد نے پاکستان کی موجودہ کشمیر پالیسی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کشمیر کانام نہ لینا اور دورہ بھارت سے پہلے کشمیریوں کو اعتماد میں نہ لینے نے بہت سے شکوک وشہبات کو جنم دیا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرس کرتے ہوئے صدر آزادجموں و کشمیر مسلم کانفرس سردار عتیق کا کہنا تھا کہ ماضی کے برعکس موجودہ حکومت کی کشمیر پالیسی کشمیر کو تقسیم کرنے کے مترادف ہے اور صدر آصف علی زرداری گلگت بلتستان کی طرح آزادکشمیر کو بھی ایک صوبہ بنانا چاہتے ہیں لیکن کشمیری عوام ایسا نہیں ہونے دیں گئے۔کشمیر پالیسی پر اپوزیشن کا کردار بھی انہتائی مایوس کن رہا ،اپوزیشن نے مشترک میں ہر ایشو پر احتجاج کیا ماسوائے کشمیر کے ،،پاکستان کی سیاسی جماعتیں اقتدار کی رسہ کشی میں مسئلہ کشمیر کو بھول گئی ہیں ،،انھوں نے پاکستانی سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل میں کشمیریوں کا ساتھ دیں۔ کشمیری پاک بھارت کے درمیان اچھے تعلقات چاہتے ہیں مگر مسئلہ کے حل کے بغیر ایسا ممکن نہیں ہے۔اس وقت آزاد کشمیر میں غیر ریاستی جماعتیں کام کر رہی ہیں۔