17 مارچ ، 2015
لاہور.........لاہورمیں مظاہرین کے ہاتھوں زندہ جلائے جانیوالے ایک شخص کابھائی منظر عام پر آگیا۔ دوسری طرف ڈیڈ ہاؤس ذرائع کا کہنا ہے جلائے جانے والوں کی نادرا سے شناخت ممکن نہیں۔ قصور کے قصبے للیانی کے رہائشی محمد سلیم نے دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ یوحناآباد کے بعد مشتعل مظاہرین کے ہاتھوں جلایا جانے والا اس کا بھائی نعیم ہے، جو وہیں شیشے کا کام کرتا تھا۔ سلیم نے بھائی کی ہلاکت کے خلاف تھانہ نشترٹاؤن میں درخواست بھی دے دی ہے۔ ادھر ڈیڈ ہاؤس ذرائع کا کہنا ہےکہ جلائے جانے والے دونوں افراد کے سر، بازو اور ٹانگیں نہیں ہیں، ایسی صورت میں نادرا سے ان کی شناخت ممکن نہیں، پوسٹ مارٹم سے کچھ اندازہ لگایا جاسکتاہے تاہم شناخت کے لئے ڈی این اے رپورٹ ہی حتمی ہوگی۔