17 مارچ ، 2015
اسلام آباد......سپریم کورٹ نے کے ای ایس ای کے سابق ایم ڈی شاہد حامد کے قتل کے جرم میں سزا ئے موت پانے والےصولت مرزا کی اپیل کو خارج کرتے ہوئے سزائے موت کا حکم برقرار رکھا ہے جبکہ سندھ ہائیکورٹ نے مجرم صولت مرزا کو مچھ جیل سے کراچی منتقل کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی۔مجرم صولت مرزا کی بہن نے عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ صولت مرزا کراچی کا رہائشی ہے، اہل خانہ صولت مرزا سے آخری ملاقات کے لیے بلوچستان نہیں جاسکتے اس لئے اسے مچھ جیل سے کراچی سینٹرل جیل منتقل کیا جائے۔ عدالت نے سماعت کے بعد مجرم کو کراچی منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی ۔دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے صولت مرزا کی سزائے موت کی اپیل پر،رجسٹرار آفس کی جانب سے صولت مرزا کی اپیل پراعتراض لگایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ مجرم کی سزائے موت کی نظرثانی اپیل خارچ کرچکی ہے اس لئے عدالتی فیصلے پر دوبارہ نظرثانی نہیں کی جاسکتی۔ چیف جسٹس نے سماعت کے بعد رجسٹرار آفس کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات پرسماعت مکمل کرتے ہوئے اپیل خارج کردی،واضح رہے کہ صولت مرزا نے 1997 میں کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد کو قتل کیا تھا جس کے جرم میں اسے 19 مارچ کو تختہ دارپرلٹکایا جانا ہے۔