19 مارچ ، 2015
کراچی...... گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا ہے کہ مجھ پر کوئی دبائو نہیں ہے میں بالکل پریشان نہیں ،ضمیر اور ہاتھ صاف ہیں۔ جو الفاظ کہے جاتے ہیں انھیں ثابت بھی کرنا پڑتاہے ۔جیونیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزیدکہا کہ صولت مرزا کی فیملی بھی میرے پاس آئی،لیکن غیر معمولی طور پر کسی کو سہولت نہیں دی گئی،جو لوگ یہاں آتے ہیں انھیں قانون کے مطابق ریلیف دیاجاتاہے۔مجھ سے کسی کریمنل کو چھڑوانے کے لیے نہیں کیا گیا ۔ تمام سیاسی جماعتیں اورقانون نافذکرنیوالےادارےکہتے ہیں کہ جرائم پیشہ افرادکوختم کیا جائے ۔انہوںنے کہا کہگورنر ہاؤس آئینی دفتر ہے ،کسی کو ناجائز فائدہ دلانے کی کوشش نہیں کی گئی۔ شاہ زیب خانزادہ کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہمیں نے 3 صدور کے ساتھ کام کیا ،اس دوران کامیابیاں اور ناکامیا ں بھی ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ ان باتوں پر بہت بحث ہو رہی ہے ،ایک بیان آیا ہے جس میں کئی باتیں کہی گئی ہیں ۔جن صاحب نے بیان دیا انھیں پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ نے مسترد کیا ہے ، ریویو پٹیشن بھی مسترد ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے 12سال کوشش کی۔ کراچی اور سندھ کی خدمت کی ،جو لوگ یہاں آتے ہیں انھیں قانون کے مطابق ریلیف دیاجاتاہے۔ تعلقات کی بنیاد ہو تی ہے ،سیاسی جماعتوں سے سیاسی حوالوں سے ہوتی ہے ،ایک سوال کے جواب ان کا کہنا تھا کہ ا لطاف حسین نے مجھے کبھی کسی کریمنل کو سپورٹ کرنے کو نہیں کہا،الطاف حسین کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں ،آج بھی ان سے بات ہوئی ہے۔وہ بڑے ہیں ڈانٹ بھی سکتے ہیں۔ لا انفورسمنٹ ایجنسیز دوٹوک کام کر رہی ہیں ،غیر معمولی طور پر کسی کو سہولت نہیں دی،قانون نافذ کرنے والے ادارے دو ٹوک کام کررہے ہیں۔تعلقات کی بنیاد پر کسی رائے سے اختلاف نہیں ،قانون نافذکرنیوالے اداروں کا کبھی موقف نہیں کہ ایم کیو ایم کو سیاسی کام سے روکاجائے ،مجھ سے کسی کرمنل کو چھڑوانے کے لیے نہیں کیا گیا ،الطاف حسین نے مجھے کبھی کسی کرمنل کو سپورٹ کرنے کو نہیں کہا۔