04 مئی ، 2012
کراچی … سپریم کورٹ نے محکمہ ایکسائز سندھ میں 2008ء میں انسپکٹروں کی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ جسٹس سرمد جلال عثمانی اور جسٹس امیرہانی مسلم پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سندھ میں ایکسائز انسپکٹرز کی بھرتیوں سے متعلق مقدمے میں توہین عدالت قرار نہ دینے کی سرکاری اپیل کی سماعت کی۔عدالت نے محکمہ ایکسائز سندھ میں 2008ء میں انسپکٹروں کی بھرتیوں کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے سونو خان کی درخواست پر محکمہ ایکسائز میں سال 2007ء میں ایکسائز انسپکٹرز کی بھرتی کیلئے 250 کامیاب امیدواروں کے تقرری کے احکامات جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالتی احکامات پر عمل نہ ہونے امیدواروں کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی اور اس میں کہا گیا کہ حکومت نے 2008ء میں ان عہدوں پر 214 لوگوں کو سیاسی بنیادوں پر قواعد کی خلاف ورزی کرکے بھرتی کرلیا ہے۔