05 مئی ، 2012
کنساس … امریکی ریاست مسوری میں امریکی خاتون نے قبولِ اسلام پر دفتر میں کیے جانے والے نامناسب سلوک پر 5 ملین ڈالر ہرجانے کا مقدمہ جیت لیا۔ کنساس میں رہنے والی 41 سالہ خاتون سوسن بشیر نے 2005ء میں عیسائیت چھوڑ کر اسلام قبول کرلیا تھا جس پر انہیں اپنی کمپنی اے ٹی اینڈ ٹی کی جانب سے نامناسب رویئے اور سخت حالات کا سامنا تھا۔ سوسن نے ان حالات کو دیکھتے ہوئے کمپنی پر ہرجانے کا مقدمہ کردیا تھا۔ سوسن کا کہنا تھا کہ ان کے افسر ان سے جارحانہ اور امتیازی سلوک کرتے تھے۔ حجاب پہننے کی وجہ سے ان کے افسر انہیں دہشت گرد کہتے تھے، انہیں کہا جاتا تھا کہ وہ جہنم میں جائیں گے۔ سوسن کے مطابق ایک افسر انہیں مسلسل حجاب اتارنے کی ہدایت کرتا، بے عزتی کرتا تھا ۔ ایک مرتبہ تو اس نے زبردستی پکڑ کر اس کا حجاب اتارنے کی کوشش بھی کی۔ عدالت نے سماعت کے بعد سوسن بشیر کو 5 ملین ڈالر کا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔