05 مئی ، 2012
لاہور…ملک بھرسے نمائندہ وکلاء کے اجلاس میں متفقہ طور پر قرار دیا گیا ہے کہ توہین عدالت کی سزا کے بعد یوسف رضا گیلانی کو اخلاقی طور پر وزیراعظم کے منصب پر رہنے کا کوئی جواز نہیں ،تاہم اپیل کے حتمی فیصلے اور اسپیکرکی طرف سے نااہلی کا ریفرنس بھجوانے تک بطور وزیراعظم کام کرنا آئین اور قانون کے منافی نہیں،لاہور میں ملک بھر سے نمائندہ وکلاء کے بند کمرہ اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق وکلاء نمائندوں نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک اور ایکٹنگ ججوں کے تقرر کو یکسر مستردکر دیا اور اس بات پر زور دیا ہے کہ سپریم کورٹ میں مستقل جج کی ایک آسامی خالی ہے اسے پر کیا جائے، وزیراعظم کی اپیل کی سماعت 8 رکنی بنچ بھی کرسکتاہے ، اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین اخترحسین اور سپریم کورٹ بارکے صدر یاسین آزاد نے کہا کہ عدلیہ سمیت تمام ادارے انا کی جنگ چھوڑدیں او کر ملک پر توجہ دیں ، وکلاء کسی سیاسی جماعت کے آلہ کار نہیں بنیں گے ، نہ ہی کسی جماعت پارٹی کے لانگ مارچ میں شریک ہوں گے، وکلاء نے اعلان کیاکہ انہوں نے کہا کہ ملک کو آئینی اور سیاسی بحران سے بچانے کیلئے چیف جسٹس پاکستان سمیت اور تمام سیاستدانوں سے ملاقات کریں گے.