18 اپریل ، 2015
کراچی........ ایم کیو ایم نے این اے 246کی انتخابی مہم پر لیاقت آباد میں میدان سجالیا۔ قائد متحدہ الطاف حسین نے کہا ہے کہ تحریک انصاف طالبان اور جماعت اسلامی القاعدہ کی شاخیں ہیں، لوگوں نے بتادیا کہ انہیں طالبان نہیں ایم کیو ایم چاہیے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے لیاقت آباد فلائی اوور پر منعقدہ انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کارکن نظم وضبط کا مظاہرہ کریں،میری ایک ایک بات کو غورسے سناجائے۔ جلسے کے دوران الطاف حسین نے کارکنوں کو حکم دیا کہ آپ ایسے خاموش ہوجائیں جیسے یہاں کوئی ہے ہی نہیں،پھر انہوں نے دو مرتبہ 3 تک گنتی گنی جس کے بعد جلسہ گاہ میں دو بار مکمل خاموشی چھا گئی۔الطاف حسین نے کارکنوں سے سوال کیا کہ ایم کیوایم کا گراف کم ہوا ہے یا بڑھ گیا ہے؟ جس پر کارکنوں نے کہا کہ گراف بڑھا ہے۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کا مل کرکیا بنا؟پٹائی جی،ہم پٹائی جی والوں سے کہتے ہیں کہ 23اپریل کو ہمارے گھر آئیں،ہم انھیں پٹائی نہیں مٹھائی کھلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے آوازیں آرہی ہیں کہ ہم سے جھوٹ بولا، ہمارے ساتھ دھوکا کیا،23تاریخ کو نفرت کی نہیں پیارومحبت کی بات ہوگی،ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کرملکی معیشت کیلئے ایک ہونے کی بات ہوگی،آج کے جلسے میں ہرمذہب،فرقے اورمسلک کے لوگ موجود ہیں،اتنا بڑا جلسہ ہے کہ ڈرون کیمرے کی آنکھیں جواب دے جا تی ہیں،ایک طرف ایم کیو ایم جمہوریت پسند لبرل پروگریسیو جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف طالبان کی جماعت ہے،آج لوگوں نے کہہ دیا کہ انہیں طالبان نہیں ایم کیوایم چاہیے،آج کے جلسے نے باقی کے جلسوں کا ریکارڈ توڑدیا،کنورنوید کوبحیثیت ایم این اے پیشگی مبارک باد دیتا ہوں،آج کے جلسے نے ماضی کے جلسوں کا ریکارڈبھی توڑدیا،اسٹیبلشمنٹ سے اپیل ہے کہ ہمیں برابرکا پاکستانی سمجھیں،اسٹیبلشمنٹ ہماری حب الوطنی پر شک کرناچھوڑ دے،ہمارے دل بہت زخمی ہیں،ہم سے غلطیاں ہوئیں آپ انہیں معاف کردیجیے،آپ سے جوغلطیاں ہوئیں،ہم انہیں معاف کرتے ہیں،ہم پاکستان کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں،پاکستان کو قدرت نے وسائل سے نوازا ہے، آئیں محبتوں کے ایک نئے سفرکا آغازکرتے ہیں،یہ وطن محبتوں کا وطن ہے، وزیراعظم صاحب ہمیں برابھلا کہہ لیں،مگرخدارابلوچوں کےزخموں پرمرہم رکھیں،جنوبی پنجاب کے لوگوں کو حقوق کو دیے جائیں،لاکھوں آئی ڈی پیز کی واپسی یقینی بنائی جائے،ایسی خارجہ پالیسی بنائی جائے کہ پاکستان کی آبرو میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ طارق محبوب کو تشدد کرکے قتل کیا گیا،ہمیں جنگ نہیں پیارکی ضرورت ہے،گلوبل ویلیج میں دشمنوں کی نہیں دوستوں کی ضرورت ہے،فاٹا اورسرائیکی لوگوں کو ان کے حقوق دیے جائیں،خدارا کراچی کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش کریں،کشمیریوں پر مظالم کے خلاف سلامتی کونسل میں آواز اٹھائی جائے۔قائد ایم کیو ایم نے کارکنوں کو تلقین کی کہ ایم کیو ایم پر کوئی جتنا اعتراض کرےیہ اس کا حق ہے، پسند ناپسند پر جھوٹے الزامات نہ لگائیں، کوئی گالی دے صبر کرلیجیے،23 تاریخ کو صبر کا پھل مل جائے گا،ایم کیوایم تمام مذاہب کا احترام کرتی ہےاور جیواورجینے دو کی پالیسی پریقین رکھتی ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ یورپی یونین بن سکتی ہے تو ایشیا یونین کیوں نہیں بن سکتی؟ایم کیو ایم تعلیم کا فروغ چاہتی ہے،پاکستان سے اسٹیٹس کو کا خاتمہ چاہتی ہے،ہرقسم کےتشدداوردہشت گردی کی مخالفت کرتی ہے،ایم کیوایم امن کی خواہاں ہے،ضر ب عضب میں پاک فوج کی کامیابی کی دعا کرتےہیں ۔الطاف حسین نے خوشگوار موڈ میں گانا بھی گایا۔جلسے کے آخر میں دلکش آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔