19 اپریل ، 2015
پشاور.......خیبر پختونخوا پولیس میں سزا وجزاکاعمل جاری ہے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق گذشتہ ڈیڑھ سالوں کے دوران ساڑھے چار ہزار سے ذیادہ کرپٹ پولیس افسران و اہلکاروں کو سزائیں دی گئیں۔ 512کو نوکری سے نکال دیاگیا۔ خیبر پختونخوا پولیس میں کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق اکتوبر 2013 سے مارچ 2015 تک 4ہزار545افسران و اہلکاروں کو سزائیں دی گئیں۔ ان پرفرائض سے غفلت برتنے اور جرائم پیشہ افراد سے تعلقات کے الزامات ثابت ہوئے۔ 8 ڈی ایس پیز، 43 انسپکٹرزا ور سب انسپکٹرز سمیت 512 اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کردیاگیا۔ 4ہزار33 افسران و اہلکاروں کو تنزلی اور جرمانے کی سزائیں دی گئیں۔ جن میں 4 ڈی ایس پیزاور 3سو کے قریب انسپکٹرز ، سب انسپکٹرز شامل ہیں۔ نفری کی کمی کے باعث محکمانہ انکوائری فوری نمٹانے کےلئے آئی جی پی نے رواں سال فروری میں خصوصی کورٹس روم بھی قائم کئے تاکہ ملازمت کے دوران ملنے والی محکمانہ سزاوں کےخلاف پولیس اہلکار کورٹ روم میں اپیل کرسکیں۔ پولیس کے خلاف شکایات درج کرانے کےلئےآن لائن اور خصوصی ٹیلی فون ہیلپ لائن بھی کام کررہی ہے۔