پاکستان
24 اپریل ، 2015

ایان علی کے اسٹائل برقرار، نخرے بے شمار، لب پر شکایتوں کے انبار

ایان علی کے اسٹائل برقرار، نخرے بے شمار، لب پر شکایتوں کے انبار

اہور.......بندہ جب ماڈل بنتا ہے تو اسٹائل اور ناز نخرے آہی جاتے ہیں، منی لانڈرنگ کیس میں گرفتارماڈل ایان علی آج پیشی پر گلابی کپڑوں میں نظرآئیں۔ سیشن جج کوجیل میں پریشانیوں کا حال بھی سنایا۔ رسی جل گئی مگر بل نہ گئے، منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ماڈل ایان علی پیشی پر آئیں توایسا لگاوہ عدالت میں نہیں کسی فیشن شو میں شرکت کرنے آئی ہیں،انہیں کٹہرے میں کھڑا نہیں ہونا بلکہ ریمپ پر بطور ماڈل واک کرنی ہے۔ گلابی لباس، سلیقے سے بنے بال، نظریں جھکی جھکی اور چال دھیمی دھیمی۔ پولیس نے جب انہیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بہادر علی کی عدالت میں پیش کیا تونازک ماڈل نے شکایتوں کے انبار لگا دیئے،کہاکہ جیل میں صفائی نہیں ہوتی، انہیں الرجی ہوگئی ہے، یہ بھی کہا کہ جیل میں انہیں دوا بھی نہیں ملتی۔ عدالت نےشکایتیں سن کرجیل حکام کو ایان علی کو ادویات فراہم کرنے کی ہدایت کی اور ریمانڈ میں 27 اپریل تک توسیع کر دی۔ اس سے پہلے جب 16مارچ کو ایان علی پہلی بار عدالت آئی تھیں تو ان کی چال میں اکڑ اور مزاج میں سختی واضح تھی۔ انہوں نےچہرے کو ٹوپی سے چھپانے کی کوشش کی تھی، ہاتھ میں منرل واٹر کی بوتل تھی، کئی فوٹو شوٹ کرانے والی ماڈل نے غصے میں کیمرے کو بھی ایک ہاتھ ٹکایا تھا، پھرآیا 28مارچ،جس دن سپر ماڈل نے خود کو برقع میں چھپا رکھا تھا،لیکن 11اپریل کی پیشی میں ان کا برقع اُترگیا تھا اور ایان علی کے چہرے پر نرمی اور چال میں نزاکت نمایاں تھی۔

مزید خبریں :