30 اپریل ، 2015
اسلام آباد.......ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا ہے کہ کشمیر کی اکثریتی مسلم آباد ی کواقلیت میں بدلنے کی بھارتی کوشش اقوام متحدہ کی قرادادوں کی خلاف ورزی ہے، کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا فیصلہ استصواب رائے سےہوناہے۔ اسلام آباد میں نیوز بریفننگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک متازع علاقہ ہے، جس کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردوں کے مطابق استصواب الرائے سے ہونا ہے۔مقوضہ کشمیر میں خصوصی ٹاؤن شب یا زون بنا کر اقلیتوں کو آباد کرکے مسلم اکثریت کا نقشہ بدلنے کی کوئی بھی کوشش کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہے، بھارت کی ایسی کوششوں پر کشمیریوں کا رد عمل ہم دیکھ چکے ہیں۔ ترجمان نےکہاکہ اس سال 2 اپریل کو بھارتی ساحل کے قریب ڈوبنے والے بحری جہاز کے 10 پاکستانی اور 5 یمنی ملاحوں کو بچا لیا گیا تھا، یمنیوں کو بھارتی گجرات کے ایک ہوٹل جبکہ پاکستانیوں کو پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا ہے، جس پر تشویش ہے۔ بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن حکام سے رابطے میں ہیں، بین الاقوامی قانون اور روایات کے مطابق سمندر سے خطرے کی حالت میں نکالے جانے والے کسی بھی شخص کے انسانی ہمدردی کا سلوک کیا جاتا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ نیپال میں پاکستانی میڈیکل کیمپ میں متاثرہ خاتون کے ہاں ایک بچے کی ولادت ہوئی ہے، ماں اور بچہ دونوں صحت مند ہیں، بھارتی میڈیا کی طرف سے پاکستانی خوارک کے پیکٹوں پر روایتی نکتہ چینی شرمناک ہے۔