04 جون ، 2015
اسلام آباد.......وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار رواں مالی سال کا اقتصادی جائزہ شام 6بجے پیش کریں گے، اقتصادی جائزے کے مطابق زیادہ تر اقتصادی اہداف پورے نہیں کیئے جا سکے۔اقتصادی جائزے کے اعداد و شمار کے مطابق اقتصادی ترقی کی شرح کا ہدف 5اعشاریہ1 مختص کیا گیا تھا لیکن یہ شرح 4اعشاریہ2 فیصد رہی۔افراط زر کو 8 فی صد تک لانے کا ہدف تھا تاہم رواں مالی سال کے10 ماہ میں افراط زر 4اعشاریہ8فی صد رہا۔ زرعی شعبے کی ترقی کا ہدف 3اعشاریہ3 فی صد تھا یہ شرح 2اعشاریہ9فی صد رہی۔اقتصادی جائزے کے مطابق صنعتی شعبے میں ترقی کی شرح 6اعشاریہ8 فی صد کی بجائے 3اعشاریہ6 فی صد ریکارڈ کی گئی۔مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ترقی کی شرح 6اعشاریہ9 فی صد کی بجائے 3اعشاریہ2فی صد رہی۔ بڑی صنعتوں کی شرح افزائش 7 فی صد ہدف کے مقابلے میں2اعشاریہ4فی صد رہی۔ بجلی کی پیداوار اور گیس کی تقسیم کی شرح ترقی 1اعشاریہ9فی صد رہی جبکہ ہدف5اعشاریہ5فی صد تھا۔قومی بچت اور سرمایہ کاری واحد شعبہ ہے جس میں شرح نمو جی ڈی پی کا 14اعشاریہ5 فی صد رہی۔