26 جنوری ، 2012
اسلام آباد… قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار نے کہا ہے کہ پہلے سے موجود مسودوں کے بارے میں حتمی فیصلہ ہونے تک ن لیگ کسی آئینی ترمیم کا حصہ نہیں بنے گی۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ اپوزیشن الیکشن شیڈول پر اثرانداز ہونا نہیں چاہتی لیکن احتساب بل اور خود مختار الیکشن کمیشن کا قیام ایسے اہم نکات ہیں جن پر اتفاق رائے ضروری ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت اداروں کو اپنی مرضی سے استعمال کرنا چاہتی ہے، حکومت کا ریکارڈ اچھا نہیں، اسے اب کوئی مینڈیٹ نہیں دے سکتے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ ملک میں مخلص لوگوں کی کمی نہیں با اعتبار الیکشن کمشنر مل سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اگر اپنے ہی بیانات سے انحراف کرنا ہو تو جمہوری راستہ اختیار کریں، وزیر اعظم کے بیانات سے عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی ہوئی ، انہوں نے بلاجواز بیانات دیے اور واپس لیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف اور جنرل پاشا کی ملاقات کا وزیر اعظم سے پوچھیں، مشرف پنجاب میں داخل ہو ئے تو قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ چوہدری نثار نے کہا کہ اداروں میں ٹکراوٴ نہیں ہونا چاہیے، اور نہ ہی مک مکا۔