پاکستان
08 جون ، 2015

آئی جی وردی والے ہیں ان سے غلطی کیسے ہوگئی، جسٹس سجاد علی شاہ

 آئی جی وردی والے ہیں ان سے غلطی کیسے ہوگئی، جسٹس سجاد علی شاہ

کراچی.......سندھ ہائی کورٹ نے عدالتی گھیراؤ پر توہین عدالت کے معاملے کی سماعت 12 جون تک ملتوی کردی۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے آخری مہلت دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی سندھ وردی والے افسر ہیں ان سے غلطی کیسے ہوگئی، 12 جون کے بعد مزید مہلت نہیں دی جائے گی۔ سندھ ہائی کورٹ میں عدالتی گھیراؤ پر توہین عدالت کے معاملے کی سماعت ہوئی۔ آئی جی سندھ سمیت دیگرافسران بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ پولیس افسران کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں بیان دیا کہ غلطی کسی سے بھی ہوسکتی ہے، ہم ہر طرح سے معافی مانگنےکے لیے تیار ہیں، تاہم جواب داخل کرنے کے لیے مہلت درکار ہے۔جس پر جسٹس سجاد علی شاہ نے سماعت 12 جون تک ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آئی جی سندھ وردی والے ہیں ان سے غلطی کیسے ہو گئی، اگر جمعے تک دلائل مکمل نہیں کیے گئے تو فیصلہ محفوظ کر لیں گے اور12 جون کے بعد مزید مہلت نہیں دی جائے گی۔ سماعت کے بعد کمرۂ عدالت کے باہر اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل قاضی بشیرشیخ اور سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کے درمیان تلخ کلامی بھی دیکھنے میں آئی۔ ذوالفقار مرزا نے قاضی بشیرشیخ کا گریبان پکڑلیا جنہوں نے واقعے کی اطلاع عدالت کو دی۔عدالت نے قاضی بشیرشیخ کو واقعے سے متعلق حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

مزید خبریں :