09 جون ، 2015
بدین .....کبھی اے ٹو نامی سمندری طوفان کے خوف نے ساحلی پٹی کے مکینوں کی نیندیں حرام کیں اور کبھی نیلوفر کے خوف نے ماہی گیروں کا سونے نہ دیا اور اب اشوبھا کا شبہ زیریں سندھ کے ساحلی پٹی کے ہزاروں مکینوں کیلئے خطرے کی علامت بن گیا ہے ۔زیریں سندھ کی ساحلی پٹی کے مکینوں کیلئے اب شوبھا نامی نئے سمندری طوفان کی متوقع آمد کی اطلاع سوہان روح بن گئی ہے ماضی میں سمندری طوفان اور سیلابی ریلوں نے علاقہ مکینوں کو جو زخم پہنچائے تھے وہ ابھی مندمل بھی نہ ہونے پائے ہیں کہ ایک مرتبہ پھر ایک اور نئے خطرے نے بحیرہ عرب میں سر اٹھا لیا ہے ۔افسوسناک صورتحال یہ بھی ہے کہ سینکڑوں دیہات کے مکین اس سنگین خطرے سے ہی لا علم ہیں ۔ سمندری طوفان کی اطلاع نہ ہونے اور متوقع طوفان کے بارے میں خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔ساحلی علاقوں میں ایسے گھرانے اب بھی ہیں جو ماضی میں سمندری طوفان کی لہروں کی نذر ہونے والے اپنے پیاروں کو آج بھی یاد کرتے ہیں اور کئی ایسے بھی ہیں جن کا تمام مال و اسباب سیلاب کے بے رحم ریلے بہا کر لے گئی تھیں اور اب اشوبھا نامی نئی افتاد ان کے سر پہ آن کھڑی ہے یہ صورتحال علاقہ مکینوں کیلئے انتہائی تشویش کا باعث بن رہی ہے ۔سمندری طوفان کی آمد کی اطلاعات ساحلی پٹی کے مکینوں کیلئے سنگین خطرے کی مستقل علامت بن چکی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ماضی کے نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے تحفظ کیلئے زبانی دعوؤں کی بجائے عملی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔