14 جون ، 2015
کراچی........رفیق مانگٹ........ بھارت میں ہر ماہ جیلوں میں اوسطاً 10قیدی غیر فطری موت کا شکار ہوتے ہیں۔ بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو سے دستیاب سرکاری اعداد شمار کے حوالے سے لکھا کہ 2013ء میں بھارت کی جیلوں میں115 قیدی غیر فطری موت کا شکار ہوئے۔ دہلی میں ہر 10000قیدیوں میں 9.5قیدی غیر فطری موت کا شکار ہوتے ہیں، جو ملکی سطح پر ہر 10000میں سے 9.2سے دگنا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 2013میں غیر فطری اموات میں 70قیدیوں کی ہلاکت کو خودکشی قرار دیا گیا، 12قیدیوں کو بیرونی عناصر نے ہلاک کیا اور 8قیدی ساتھی قیدیوں کے تشدد سے ہلاک ہوئے۔ 23قیدیوں کی ہلاکت کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ غیر فطری اموات کی سب سے زیادہ شرح (فی ہزار قیدیوں) میں مقبوضہ جموں و کشمیر، تامل ناڈو، آسام، دہلی اور راجستھان میں رہی۔ سب سے کم شرح غیر منقسم آندھرا پردیش، بہار، اڑیسہ، مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں تھی۔ بھارت کی 36گڑھ اور دہلی کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں، 36گڑھ جیل میں 6070قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے، لیکن وہاں 15840قیدی ہیں، جبکہ دہلی کی جیل میں 6250قیدیوں کی گنجائش ہے، لیکن وہاں 13552قیدی رکھے گئے ہیں۔