17 جون ، 2015
کراچی.......متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے سرکاری اہلکاروں کے ہاتھوں ایم کیوایم کورنگی سیکٹر کے جوائنٹ سیکٹر انچارج نذر مکرم ، سیکٹر کمیٹی کے رکن مجیب،یونٹ 77کے انچارج محمد عالم اور شاہ فیصل سیکٹر یونٹ 108کے کارکن محمد شاہدکی بلاجواز گرفتاریوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ سرکاری اہلکاروں نے یہ معمول بنا لیا ہے کہ جب بھی ایم کیوایم کا کوئی پروگرام منعقد ہوتا ہے اس کے اختتام پر ذمہ داران ،کارکنان اور عوام جو اپنے گھر وں کو واپس جارہے ہوتے ہیں تو ان کی گاڑیوں کو روک کر تلاشی لی جاتی ہے ، ان پر تشدد کیاجاتا ہے اور انہیں گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جاتا ہے۔ آج بھی کورنگی سیکٹر کے کارکنا ن کراچی پریس کلب پر خواجہ آصف کے مہاجروں کی تذلیل اور توہین آمیز ریمارکس کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کے بعد اپنے گھر جارہے تھے کہ سرکاری اہلکاروں نے انہیں کورنگی کراسنگ سے حراست میں لے لیا، اسی طرح شاہ فیصل سیکٹر یونٹ 108کے کارکن محمد شاہدجو گلستان جوہر پر ڈبل روٹی کے ٹھیلے پر محنت مزدوری کرر ہے تھے ان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا اور ان کا ابھی تک کچھ معلوم نہیں ہوپارہا ہے کہ وہ کہاں اور کس حالت میں ہیں جسکے باعث ان کی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایک جانب مہاجروں کیلئے نازیبا اور لسانیت پر مبنی الفاظوں کا استعمال کیاجارہا ہے تو دوسری جانب اس تذلیل کے خلاف احتجاج کرنے والے ایم کیوایم کے ذمہ داران و کارکنان اور ہمدردوں پر عرصہ حیات تنگ کیاجارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ہمیں بتایا جائے کراچی آپریشن کے نام پر ایم کیوایم کی سیاسی اور جمہوری سرگرمیوں پر غیر اعلانیہ پابندی کیوں عائد کی جارہی ہے اور اس کے بے گناہ ذمہ داران و کارکنان کو کن مقاصد کے تحت گرفتار کیاجارہا ہے ؟رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف ، وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیاکہ سرکاری اہلکاروں کے ہاتھوں کارکنان کی بلاجواز گرفتاری کا سختی سے نوٹس لیاجائے ،اور تمام گرفتار شدہ گان کو رہا کیا جائے ۔دریں اثنا رابطہ کمیٹی کے ارکان سید قاسم ، سلیم دانش، محمد اظہاراور سید مصطفی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں ٹیلی ویژن کے ان تمام اینکرپرسنز ، تبصرہ نگاروں اور ٹی وی ٹاک شوز کے شرکاء کوجو 16 جون2015ء کو اسلام آبادمیں سابق صدر آصف علی زرداری کی تقریر کے بعض حصوں کو نہ صرف انتہائی برابھلا کہہ رہے ہیں بلکہ بعض حصوں کو تو ملکی اداروں کی توقیر کے منافی اور اداروں کی تذلیل قراردے رہے ہیں ،مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اینکرپرسنز اورٹی وی ٹاک شوزمیں شریک مبصرین کے تجزیوں کا ہم احترام کرتے ہیں اورانہیں آزادی صحافت کا حصہ بھی سمجھتے ہیں ۔ رابطہ کمیٹی کے اراکین نے ایسے اینکرزسے سوال کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کے اس بیان پر جس کا وڈیو ریکارڈ بھی موجود ہے ،جس میں کہا گیا تھا کہ’’ اگر 20 ہزار افراد سڑکوں پر نکل آئیں تو ان جرنیلوں کا پیشاب نکل جائے گا ،یہ اتنے بزدل ہوتے ہیں‘‘ پر یہ حضرات کیاتبصرہ کرنا پسند فرمائیں گے ؟