پاکستان
25 جون ، 2015

بی بی سی رپورٹ کے الزامات کی کھل کرتردیدکرتے ہیں، الطاف حسین

 بی بی سی رپورٹ کے الزامات کی کھل کرتردیدکرتے ہیں، الطاف حسین

لندن.......متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطا ف حسین نے کہاہے کہ ہم بی بی سی کی رپورٹ میں لگائے جانے والے الزامات کی کھل کرتردیدکرتے ہیں، یہ سارے الزامات جھوٹے ہیں۔انہوںنے یہ بات آج ایم کیوایم کے جنرل ورکزاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ الطاف حسین کا یہ خطاب امریکہ ، کینیڈا، برطانیہ اور پاکستان کے مختلف شہروںمیں بیک وقت سناگیا ۔مرکزی اجتماع لال قلعہ گراؤنڈعزیزآباد میں ہوا جس میں ایم کیوایم کے ذمہ داروں اورکارکنوںنے بہت بڑی تعدادمیں شرکت کی ۔ الطاف حسین نے سورۃ الکوثر کی تلاوت کے بعد اپنے خطاب میں کہاکہ ایم کیوایم کی تحریک 37 برسوں سے جاری ہے اور ان برسوں کے دوران 37 ہزار سے زائد مرتبہ ایم کیوایم کو ختم کرنے کی سازشیں کی گئیں ، ایم کیوایم کوکچلنے کیلئے کئی بار آپریشن کیے گئے ، ہزاروں کارکنوں کو سفاکی سے ماورائے عدالت قتل کردیا گیا اور ایم کیوایم کے خلاف باربار جھوٹا پروپیگنڈہ کیا گیالیکن اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ایم کیوایم کوختم کرنے کی سازشیں کرنے والے خود ختم ہوگئے اور ایم کیوایم آج بھی دائم وقائم اور سلامت ہے ۔ہزارہا سازشیں کرنے کے باوجود نہ ایم کیوایم کو ختم کیا جاسکا، نہ ایم کیوایم میں گروپس بنائے جاسکے اور نہ ہی کارکنان وعوام کے دلوں سے الطاف حسین کی محبت نکالی جاسکے لہٰذا استحصالی قوتوں کے سامنے واحد راستہ رہ گیا ہے کہ الطاف حسین کوراستے سے ہٹا دیا جائے۔ آج تحریک اس نہج پر آگئی ہے کہ اس کے گردچاروں اطراف سازشوں کا جال بچھادیا گیا ہے ، اگر خدانخواستہ آپ کے الطاف بھائی کو قتل کردیا جائے تو آپ اس تحریکی جدوجہد کو جاری رکھنا، اللہ تعالیٰ ایک دن پوری قوم کوشہداء کی قربانیوں کا پھل اور منزل عطافرمائے گا۔میں چوہدری نثارعلی خان سے کہتا ہوں کہ وہ قومی اسمبلی کے ایوان میں قرآن مجید اٹھاکر بتائیں کہ انیس سو بانوے میں 72 بڑی مچھلیوںکی جو فہرست قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی اس فہرست کے مطابق فوجی آپریشن ہوا یا وہ آپریشن صرف ایم کیوایم کے خلاف ہوا،آج چوہدری نثارعلی برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات کے دوران کاغذات کی لین دین کررہے تھے اورفرمارہے تھے کہ بی بی سی کی دستاویزی رپورٹ کے حوالہ سے صحیح نتیجے پر پہنچا جائے گا۔خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں رشید گوڈیل کو للکار کرکہاکہ آج شام تمہاری لوڈشیڈنگ ہونے والی ہے۔ لوڈشیڈنگ کسی جماعت کے خلاف نہیں بلکہ کسی علاقے کے خلاف ہوتی ہے لہٰذا وزیردفاع کو کیسے معلوم ہوا کہ اس شام بی بی سی کی جانب سے ایم کیوایم کے خلاف ڈاکومینٹری نشر کی جائے گی۔آج پاکستان میں بی بی سی کی دستاویزی فلم کو ایسے بیان کیاجارہا ہے جیسے کہ نعوذباللہ وہ کوئی قرآنی آیت یا حدیث ؐ ہو ۔ جبکہ بی بی سی ، سی این این اور دیگرنشریاتی اداروں کی جانب سے مسلسل کہاجاتارہا ہے کہ عراق میںوسیع تباہی پھیلانے والے ہتھیارہیں لہٰذا عراق پر حملہ کیاجائے لیکن کیا عراق میں ایک بھی WMD نکلا ؟ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی جانب سے بھی یہی الزام لگایا گیا لیکن بعد میں سی آئی اے کے سربراہ نے قوم سے معافی مانگی۔ اگر برطانوی نشریاتی ادارہ اتنا ہی معتبر ہے تو اس کی ہرڈاکومینٹری پر یقین کرنا چاہیے ۔ 26، نومبر2008ء کو بی بی سی چینل فور نے اپنے معروف پروگرام Dispech میں ایک تحقیقاتی پروگرامTerror in Mumbai کے عنوان سے نشر کیا جس میں کہاگیا کہ بھارت میں لشکرطیبہ کے لوگ بھیجے گئے جنہوں نے جگہ جگہ گولیاں چلائیں اور انہیںبھارت بھیجنے والی ایجنسی کا نام آئی ایس آئی ہے۔ الطاف حسین نے آرمی چیف کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ قانون کونہ ایم کیوایم کوہاتھ میں لیناچاہیے نہ ہی آئی ایس آئی اوررینجرزکو۔جب سے آپریشن شروع ہواہےہمارے 41کارکن ماورائے عدالت قتل کیے گئے، 198 ٹارگٹ کلنگ گئی، 20کارکن لاپتہ ہیں۔فاروق ستارکی ڈی جی رینجرزسے ملاقات ہوئی ، ڈی جی رینجرزنے ان سے کہاکہ آپ ا پنے دفاترکھولیں اورسیاسی سرگرمیاں شروع کریں،آج رینجرزکوپتہ تھاکہ ہمارا جنرل ورکرزاجلاس ہے تورینجرزنے نائن زیروکے اطراف میں اسنیپ چیکنگ کے نام پر کارکنوں اورہمدردوںکوہراساں کیا۔ ہم کراچی میں شدیدگرمی سے متاثرین کی مددکررہے ہیں، فلاحی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیںاورہم پر دہشت گردی کے الزامات لگائے جارہے ہیں۔انہوں نے سوال کیاکہ کیاسارے دہشت گردایم کیوایم میں ہیں؟ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل حمیدگل نے آئی جے آئی بنائی، سیاستدا نوں میں پیسے تقسیم کئے گئے ،سپریم کورٹ میں مشہوراصغرخان کیس چلا، ڈی جی آئی ایس آئی جنرل اسددرانی نے پیسے تقسیم کرنے کااعتراف کیا، سپریم کورٹ میںمقدمہ ثابت ہوگیا لیکن نوازشریف کو جیل بھیجنے کے بجائے وزیراعظم بنادیاگیا۔ الطا ف حسین نے کہاکہ مجھ پر ملک دشمنوں کاایجنٹ ہونے الزام لگایاجاتاہے، جولوگ ملک دشمنوں کے ایجنٹ ہوتے ہیں ان کے محل ہوتے ہیں، جوایجنٹ نہیں ہوتے ان کاوہی گھرہوتاہے جوابتدامیں ہوتاہے۔

مزید خبریں :