08 جولائی ، 2015
کراچی.......امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام نے عدل و انصاف کی وہ تاریخ رقم کی جس کی مثال رہتی دنیا تک بھی ملنا ممکن نہیں۔آپ کے عدل کی وجہ سے لوگوں نے آپ سے دشمنی اختیار کر لی۔اگر آج ہمارے حکمران حضرت علی ؑ کے طرز زندگی کو ضابطہ حیات بناتے ہوئے عدل و انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں تو ملک کو درپیش تمام مسائل کا چشم زدن میں خاتمہ ہو جائے گا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم شہادت علی ؑ کے موقعہ پر مجلس عزا سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ اگر تعلیمات باب العلم ؑ کو اپنی عملی زندگیوں میں نافذ کر لے تو اس کی ساری مشکلیں آسان ہو جائیں گی۔ اس وقت دنیا بھر کے مسلمان حکمران فکری تصادم کے باعث ایک دوسرے کو مورد الزام ٹہرا رہے ہیں۔ یہ نظریاتی کشمکش امت مسلمہ کی کمزوری اور زوال کا باعث بنی ہوئی ہے۔ہمیں ان جھگڑوں سے نکل کر تعلیمات اہلبیت ؑ سے رہنمائی لینے کی ضرورت ہے۔یہی وہ واحد راستہ جو دنیا بھر کے مسلمانوں کو انتشار ، طبقاتی تفریق، ناانصافی اور بد امنی جیسے عوارض سے نجات دلا سکتا ہے۔حضرت علی ؑ آغوش رسالت ماب ﷺ میں پروان چڑھے اور زبان رسالت ﷺ سے علم حاصل کیا۔آپ جانشین اور وصی رسول ﷺ تھے۔ آپ دنیا کی وہ واحد شخصیت تھے جن کی پیدائش کعبہ اور شہادت مسجد میں ہوئی اور آپ نے بوقت شہادت اس حقیقت کا برملا اعلان کیا کہ رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہو گیا۔علامہ راجہ ناصر نے کہا کہ حضرت علیؑ کی ذات لاتعداد صفات و کمالات کا مجموعہ تھی۔دنیا میں دین اسلام کاغلبہ اور امن و امان کاحقیقی قیام حضرت علی ؑ کی تعلیمات کو مشعل راہ بنا کر ہی حاصل کیا سکتا ہے۔