08 جولائی ، 2015
کراچی......مہاجر رابطہ کونسل کے صدر ارشد صدیقی و اراکین مرکزی کابینہ نے وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ کابینہ کے اراکین سے مطالبہ کیاہے کہ وہ صوبہ سندھ بالخصوص کراچی میں رینجرز کے خصوصی اختیارات میں مزید توسیع نہ کرکے رینجرز کو فوری واپس بھیجا جائے۔ایک مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ گزشتہ 25سالوں سے صوبائی حکومت کراچی میں امن و امان کے قیام کیلئے رینجرز کے قیام کیلئے معاہدے میں توسیع کرتی آرہی ہے بلکہ اسے صوبائی حکومت کی جانب سے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے خصوصی اختیارات بھی دئیے گئے لیکن رینجرز نے عوام ، سیاسی کارکنان کے خلاف انتقامی کارروائیاں کیں ،ربع صدی سے رینجرز کی کراچی میں موجودگی کے باجود امن و امان کی صورتحال اس قدر خراب ہوگئی کہ شہر میں ریاستی آپریشن کرنے کی ضرورت پڑی ، اس ریاستی آپریشن کی آڑ میں رینجرز نے کراچی میںمن مانیاں شروع کردی ہیں،مہاجر نوجوانوں کی بلاجواز گرفتاریاں ان پر دوران حراست انسانیت سوز تشدد،ماورائے عدالت قتل اور انہیں لاپتہ کیا لیکن اعلیٰ عدلیہ ، وفاق اور صوبائی حکومت نے کراچی کے شہریوں کوان مظالم سے نجات دلانے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا۔ رینجرز کا رویہ مہاجروں کے احساس محرومی کو ختم کرنے کے بجائے اس احساس کو مزید پختہ کر رہاہے اور کراچی کے ہر گھر میں رینجرز کے ظلم و بربریت کا شدید خوف پایاجارہاہے لہٰذا اب یہ سندھ حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ مہاجرنسل کشی اور اختیارات سے تجاوز کرنے پرنہ صرف کراچی سمیت پورے سندھ سے رینجرز کو واپس سرحدوں کی جانب بھیجنے کیلئے صوبائی اسمبلی میں قرارداد پیش کریں اور کراچی کے معصوم شہریوں کو نجا ت دلائیں ۔