پاکستان
26 جولائی ، 2015

ایم کیوایم کاکارکن ہونا جرم بنادیا گیا ہے ،رابطہ کمیٹی

کراچی......متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کاری اہلکاروں کی جانب سے کراچی بھر میں ایم کیوایم کے کارکنوں ، ہمدردوں او ران کے رشتہ داروں کے گھروں پر غیر قانونی چھاپوں کی پر زور مذمت کر تے ہوئے اسے کھلی ریاستی جارحیت قرار دیا ہے ۔رابطہ کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایم کیوایم کاکارکن ہونا یا الطاف حسین کی قیادت میں پرامن جمہوری جدوجہد کرنا جرم بنادیا گیا ہے ۔ کراچی کو مفتوحہ علاقہ بناکر ریاستی ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے ، غیر قانونی چھاپوں کے نام پر ایم کیوایم کے کارکنان او رہمدردوں کے گھر وںپر توڑ پھوڑ کی جارہی ہے اور اہل خانہ کے ساتھ بدتمیزی ی کی جارہی ہے۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گذشتہ روز علی الصبح معمار سیکٹر یونٹ 33-Bکے جوائنٹ انچار ج محمد وقار کو ان کے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا گیا،اسی طرح بلدیہ سیکٹر یونٹ 117کے کارکنان تنویر احمد اور عمران احمد کے گھروں پر چھاپہ ما ر کر نہ صرف انہیں بلا جواز گرفتار کر لیا بلکہ ان کے اہل خانہ اوراہل محلہ کے ساتھ انتہائی بدتمیزی کی گئی ۔ اس سے قبل کراچی کے مختلف علاقوں اور نائن زیرو پر غیر قانونی چھاپے مار کر رابطہ کمیٹی کے رکن قمرمنصور سمیت سینکڑوں کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔رابطہ کمیٹی نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف صدر پاکستان ،ممنون حسین او روزیر اعظم نواز شریف سے اپیل کی کہ ایم کیوایم کے کارکنوں اور ہمدردوں کی بلا جواز گرفتاریوں کا سلسلہ بند کرایا جائے اور تما گرفتار شدگان کو فی الفور رہا کرایا جائے ۔دریں اثنا حق پرست اراکین قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ سرکاری حراست میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن قمر منصور کو مبینہ غیر انسانی سلوک اور تشدد کا نشانہ بنانا اور انہیں اسپتال میں داخل نہ کرنا سراسر ظلم ہے ۔اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن قمر منصور کو 29ویں رمضان المبار ک کی شب کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے کے بعد 90روزکا ریمانڈ لیکر جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی سازش کی جارہی ہے اور ان پر جبر و تشدد کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث ان کی حالت غیر ہوچکی ہے ۔انھیں الطاف حسین کی تقریر کے انتظامات کرنے اور تقریر پر تالیاں بجانے کی پاداش میں غیر قانونی اور غیر آئینی طریقے سے ہراساں کیاجارہا ہے۔عدالت میں پیشی کے موقع پر بھی ان کا چہرہ دیکھ کر ہر کسی نے یہ اندازہ لگا لیا تھا کہ وہ انتہائی کرب میں ہیں اور سخت اذیت میں مبتلا ہونے کے باوجود قمر منصور کو طبی سہولیات فراہم نہ کرنا انصاف کے دوہرے معیار کو ثابت کرتا ہے ۔ اراکین اسمبلی نے وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ قمر منصور کو فی الفور سرکاری حراست سے نکال کر طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

مزید خبریں :