30 جولائی ، 2015
کراچی......متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نوازشریف، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارچیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اورسپریم کورٹ کے چیف جسٹس ، جناب جسٹس ناصرالملک سے اپیل کی ہے کہ کراچی کے علاقے گلستان جوہرنعمان گرینڈسٹی سے تعلق رکھنے والے ایم کیوایم کے کارکنان اور ہمدردنوجوان جومنگل کی شب لاپتہ ہوگئے تھے وہ غیرقانونی حراست میں ہیں،ان کی غیرقانونی حراست کافوری نوٹس لیاجائے اورانہیں رہاکرایا جائے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ منگل کی شب گلستان جوہر کراچی سے تعلق رکھنے والے 13 نوجوان جن میں ایم کیوایم کے کارکنان بھی شامل تھے، اپنے دوست کی شادی میں شرکت کیلئے تین گاڑیوں میں حیدر آباد جارہے تھے کہ راستے میں ٹول پلازہ پر قانون نافذکرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے انہیں گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ۔جب ان کے اہل خانہ اورعلاقہ مکینوں نے اس ظلم کے خلاف احتجاج کیاتورات گئے 9 نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا جبکہ ایم کیوایم کے دوکارکنان ولیدکمال،شایان رحمان اور دو ہمدرد سعدہاشمی اور اسدرضاتاحال قانون نافذ کرنے والوں کی حراست میں ہیں ۔ لیکن دوروزگزرجانے کے باوجود اب تک نہ توکسی عدالت میں پیش کیاگیاہے اورنہ ہی ان کی گرفتاری کااعتراف کیاجارہاہے بلکہ یہ تاثردیاجارہاہے کہ یہ گرفتاری کا نہیں اغواکامعاملہ ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ان گرفتار شدگان کے اہل خانہ اپنے بچوں کے بارے میںمعلومات کرنے کیلئے مارے مارے پھررہے ہیں۔لیکن انہیںکچھ نہیں بتایاجارہاہے۔اطلاعات یہ ہیں کہ ان پر سرکاری حراست میں تشددکیا جارہاہے جس کی وجہ سے ان کی جانوں کو شدیدخطرہ لاحق ہے۔جب کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب نعمان گرینڈسٹی کے فلیٹوں کے یونین آفس پر بھی چھاپہ مارا گیا اوروہاںموجود نوجوانوںکوبھی ماراپیٹا گیااوریونین آفس سے کمپیوٹراوریونین کے دفتری کاغذات اٹھالیے گئے ۔ رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نوازشریفسمیت اعلی حکام سے پرزور اپیل کی کہ گرفتارشدگان کی غیرقانونی حراست کافوری نوٹس لیاجائے ،انہیں فوری طورپربازیاب کرایا جائے اوراگران پر کوئی مقدمہ ہے توانہیں عدالت میں پیش کیاجائے ۔ رابطہ کمیٹی نے انسانی حقوق کی تنظیموںسے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بھی اس معاملے پر آوازاحتجاج بلندکریں۔ دریں اثنا رابطہ کمیٹی نےرکن رابطہ کمیٹی قمر منصورکو عدالتی حکم کے باوجوداسپتال نہ لے جانے اور ایم آر آئی نہ کرانے کی سخت مذمت کی اور اسے قمر منصور کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا مذموم عمل قرار دیا۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ قمر منصور کی سرکاری حراست میں حالت انتہائی غیر ہے۔انہیں فی الفور اسپتال میں داخل کرانا آئین و قانون کے مطابق ہے ۔عدالت نے بھی انھیں میں داخل کرانے کا حکم دیا تھا لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود قمر منصور کوطبی سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے، جس کے باعث ان کے اہل خانہ میں شدید تشویش پائی جارہی ہے ۔رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیراعلیٰ قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ قمر منصور کو فی الفور اسپتال میں داخل کرایاجائے اور ان کا یم آر آئی ٹیسٹ کرایاجائے اور عدالتی حکم کے باوجود قمر منصور اسپتال نہ لے جانے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔