31 جولائی ، 2015
نوشکی........انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور بلوچستان میجر جنرل شیر افگن نے کہا ہے کہ بھارت بلوچستان کے راستے پاکستان میں دہشت گرد کاروائیاں کررہاہے۔ افغان بارڈرسے مزاحمتی تحریکوں کو سپورٹ کیاجارہاہے۔یہ بات انہوں نے ضلع نوشکی میں دورے کے موقع پر قبائلی عمائدین سے گفتگو کے دوران کہی، انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کو اسلحہ، کمیونیکیشن اور پیسے دینے کے لئے انہی سرحدی علاقوں کو استعمال کیاجارہاہے،انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کےپاس سرنڈر یامرنے کےسوا کوئی تیسرا آپشن نہیں۔ ریاست کےخلاف لڑنےوالےعبرتناک انجام کےلئےتیاررہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا مستقبل بلوچستان سے وابستہ ہے، اللہ نے اس خطہ کو مالامال کیاہے،مگر چند عناصر نہیں چاہتے کہ بلوچستان ترقی کرے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پرامن بلوچستان کی پالیسی کےتحت ان لوگوں کو راستہ دینا ہے جو قومی دھارے میں شامل ہوناچاہتےہیں۔ اس پالیسی کےتحت ہتھیارڈالنےوالوں کو قومی دھارے میں لایاجائےگااور ہتھیار ڈالنےوالوں کی بھرپورمعاونت کی جائےگی۔ انہوں نے کہاکہ قوم ترقی چاہتی ہے، چند دہشت گرد پوری قوم کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔اس سے قبل آئی جی ایف سی نے پاک ایران سرحدی شہر تفتان کا دورہ کیا۔ دورے کےدوران آئی جی ایف سی نے ایف سی جوانوں سےملاقات کی انہوں نے قیام امن میں ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کےخاتمے کے لئےایف سی کےجوانوں نے بےپناہ قربانیاں دی ہیں۔ اس موقع پر آئی جی ایف سی نے تفتان میں ایف سی کی کاوشوں سے ایک غیرآباد ہوٹل کا تزئین و آرائش کے بعد افتتاح کیا اور ہوٹل کو ایران جانے والے زائرین کے لئے کھول دیاگیا،افتتاحی تقریب کے موقع پر آئی جی ایف سی میجر جنرل شیرافگن نے کہا کہ ہوٹل کی فعالیت سے زائرین کو سفری سہولیات مہیا ہوں گی۔