پاکستان
06 اگست ، 2015

فوج کا کل بھی احترام کا ،آج بھی کرتے ہیں، الطاف حسین

فوج کا کل بھی احترام کا ،آج بھی کرتے ہیں، الطاف حسین

لندن.....متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ ہم کل بھی مسلح فوج کااحترام کرتے تھے اورآج بھی کرتے ہیں ،ہم رینجرز،پولیس اور تمام قومی اداروں کی عزت اوراحترام کرتے ہیں۔فوج ، رینجرزاورپولیس ہماری ہے ،اس کے افسران ، جوان اور ان کے بھائی بچے، ہمارے بھائیوں اوربچوں کی طرح ہیں ۔ ہم اناپرست نہیںہیں، ہمارایہی کہنا ہے کہ ہماری بات سنی جائے، ہماری شکایات کاازالہ کیاجائے،لوگوں کوانصاف فراہم کیاجائے اور لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھاجائے ۔ وزیراعظم نوازشریف، وزیرداخلہ چوہدری نثاراورآرمی چیف ،جنرل راحیل شریف سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایم کیوایم کے شہیدکارکنوں کے لواحقین کوانصاف دلائیں اورلاپتہ اورگرفتارشدگان کوفی الفوررہاکروائیںاورانہیں انکے اہل خانہ سے ملوائیں جواپنے پیاروں سے ملنے اورانصاف کی تلاش میں درربدرمارے مارے پھررہے ہیں۔انھوں نےجنرل راحیل شریف کوخصوصی طورپرمخاطب کرتے ہوئے کہاہے کہ آپ ان مظلوموںکی فریادیں سنیں اور انہیں انصاف دلائیں۔ ان خیالات کا اظہار الطاف حسین نے جمعرات کو لال قلعہ گراؤنڈ عزیزآباد میں ایم کیوایم کے شہید، اسیروں اور لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ کے اجتماع سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع میں ایم کیوایم کے شہیدکارکنان کے لواحقین کے علاوہ لاپتہ اور اسیر کارکنان کے والدین ، بہن بھائی اور بیوی بچوںنے ہزاروںکی تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر انتہائی رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے ۔الطاف حسین نے کہاکہ 37سالہ جدوجہدمیں ہزاروں ساتھیوں نے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیا،تمام ترمظالم ،سازشوں اورمنفی پروپیگنڈوں کے باوجودایم کیوایم آج تک اگرقائم ہے تووہ شہیدوں، حراست کے دوران بہیمانہ تشدد کے باعث معذورہونے ،جھوٹے الزامات میں قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے اسیروں اور لاپتہ کارکنوں کی قربانیوںکی بدولت قائم ہے۔ارباب اقتدار اور سیکوریٹی ایجنسیوں کے افسران ذرا سوچیں کہ جس کابیٹا،بھائی ،باپ چلاگیااور سہاگ شہید کردیا گیا ہو اس کے دل پر کیاگزرتی ہے یہ صرف وہی جانتاہے۔ ہم قانونی کارروائی کے ہرگزمخالف نہیں لیکن کسی کوصرف اورصرف ایم کیوایم سے وابستہ ہونے کی بنیادپر گرفتار کرنا، حراست میںبہیمانہ تشددکانشانہ بنانا،عدالت میں پیش کرنے کے بجائے غائب کردینااور ماورائے عدالت قتل کردیناسراسرغلط ہے۔ الطاف حسین نے اجلاس کے تمام شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ اپنے پیاروں سے بچھڑنے پر جس دکھ اور کرب سے گزررہے ہیں میں اس دکھ اور کرب کو اچھی طرح سمجھ سکتاہوں، میں نے 37 برس غریبوں ، محروموں اور مظلوموں کے حقوق کی جدوجہد کی اورآج کے دن تک کررہاہوں لیکن ٹی وی ٹاک شوز میں ہرجگہ ایک ہی مطالبہ کیاجارہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ، مہاجروں کے خلاف ہرظلم بند کردے گی ، کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی بندکردیاجائے گا اگر ایم کیوایم کو الطاف حسین کے بغیرچلایاجائے ۔ آپ اللہ کوگواہ بناکر بتائیں کہ کیاقوم کو بچانے کیلئے آپ الطاف حسین کی قربانی نہیں دے سکتے؟ جس پر اجتماع کے شرکاء نے یک زبان ہوکر کہا’’ہرگز نہیں‘‘ ، ’’ہم اپنی آخری سانس تک آپ کے ساتھ ہیں‘‘۔الطاف حسین نے کہاکہ مجھے جلاوطنی کی زندگی گزارتے ہوئے 25 برس ہوگئے لندن کے ساتھی گواہ ہیں کہ میں اپنے سگے بہن بھائیوں سے بھی نہیں ملااور اپنے ساتھیوں کے ساتھ اکیلے زندگی گزاررہاہوں ، میرے 66 سالہ بھائی ناصر حسین اور 28 سالہ بھتیجے عارف حسین کوشہید کردیا گیا، میرے پورے خاندان کو دربدر کردیاگیا لیکن میں نے کسی حکومتی پیشکش کو قبول نہیں کیا،الطاف حسین نے شہداء کے لواحقین ، اسیر، لاپتہ ، معذوراور زخمی کارکنان کے اہل خانہ سے دریافت کیا کہ جس دن تحریک آپ سے کہے کہ بذریعہ ٹرین اسلام آباد پہنچو تو کیا آپ اسلام آباد جانے کیلئے تیارہوگے ؟ اس پر اجلاس کے تمام شرکاء نے بلند آواز سے جواب ’’ہم تیارہیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ ٹی وی چلا چلاکرکہہ رہے ہیں کہ الطاف حسین نے ڈیلاس میں اتنی سخت تقریرکردی،اس کابدلہ کراچی میں لیا جارہا ہے،ایم کیوایم کے رہنماڈرگئے۔انہوںنے کہاکہ نائن زیروپرچھاپوں اور گرفتاریوں کے باوجودکئی رابطہ کمیٹی کے ارکان اورذمہ داران نائن زیروپر تنظیمی خدمات انجام دے رہے ہیں،میں انہیں خراج تحسین پیش کرتاہوں۔انہوںنے کہاکہ اسلام آبادمیں سازش ہورہی ہے کہ کچھ لوگوںکوخریدکرایک نئی ایم کیوایم بنائی جائے۔انہوں نے حاظرین سے سوال کیاکہ اگرایساہواتوآپ کیاکریں گے؟ اس پر حاظرین نے ایک آوازہوکرجواب دیا’’ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

مزید خبریں :