پاکستان
17 اگست ، 2015

سانحہ اٹک کی تحقیقات ،شواہد اکٹھے کرنے کا کام جاری

سانحہ اٹک کی تحقیقات ،شواہد اکٹھے کرنے کا کام جاری

اٹک........ تحقیقاتی اداروں نے اٹک خود کش دھماکے کی جگہ سے شواہدا کٹھے کیے ہیں ، جبکہ عینی شاہدین سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے ۔خود کش حملے کا مقدمہ مقامی تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت میں سی ٹی ڈی راولپنڈی میں درج کرلیا گیا ۔وزیرداخلہ پنجاب شہید کرنل رٹائرڈ شجاع پر خود کش حملے کی تحقیقات مختلف ادارے کررہےہیں ۔ پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی کی پانچ رکنی ٹیم نے دھماکے کی جگہ کا دورہ کیا اور شواہدا کٹھے کیے ، دیگر اداروں نے بھی عینی شاہدین سے واقعے سے متعلق معلومات حاصل کی ہیں ۔ اس سے پہلے مقدمے کے مدعی مقامی ایس ایچ او تھانہ رنگو نے انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ راولپنڈی میں سانحہ کا مقدمہ درج کرایا۔ مقدمے میں ،سیون اے ٹی اے، تین سودو، تین سو چوبیس، چارسوچھتیس، چارسوستائیس اورایکسپلوسیو ایکٹ کی دفعہ تین بٹہ چارلگائی گئی ہےپروٹیکشن آف پاکستان ایکٹ کی دفعہ سولہ بھی اس میں شامل ہے۔ایف آئی آر کےمطابق حملہ دن گیارہ بجے کیا گیا،پولیس حکام نے امکان ظاہر کیاہے کہ حملہ آوروں کی تعداد دو تھی ، ذرائع کے مطابق ڈی ایچ کیو اٹک میں اب تک دو لاشوں کی شناخت نہیں ہوئی جو ممکنہ طور پرحملہ آوروں کی ہوسکتی ہیں ۔گزشتہ روز پیش آئے المناک سانحہ پر شادی خان کی فضا سوگوار ہے ، شہید کے گھر تعزیت اور دعا کےلیےسیاسی شخصیات سمیت لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ، میڈیا سے گفتگو میں اے این پی کے رہنما غلام احمد بلور نے کا کہنا تھاکہ موجودہ سیاسی و عسکری قیادت سنجیدگی سے دہشت گردوں کا خاتمہ کررہی ہے۔شجاع خانزادہ کی شہادت پر اہل علاقہ غمزدہ ضرور ہیں مگر ان کے حوصلے بلند ہیں۔

مزید خبریں :