28 اگست ، 2015
نئی دہلی......... دنیا کی سب سے بڑی جمہوری ریاست ہونے کے دعوے دار اور ترقی کی دوڑ میں سب سے آگے نکلنے کا خواب دیکھنے والے بھارت میں بے روزگاری کا یہ عالم ہے کہ چپڑاسی کی نوکری کے لیے 75000امیدوار سامنے آگئے۔ جی ہاں بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں چپڑاسی کی نوکری کی 30آسامیوں کے لیے75000 درخواستیں موصول ہوئی، جن میں پوسٹ گریجوئٹس کے ساتھ ساتھ انجینئیرز کی بھی بڑی تعداد شامل تھی۔ حکام کے مطابق چپڑاسیوں کی آسامیوں کے لیے 70000درخواستیں آن لائن اور 5000بذریعہ ڈاک موصول ہوئیں۔ صرف چائے پیش کرنے اور پیون کے کام کے لئے امیدواروں کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر انتظامیہ کے بھی ہاتھ پیر پھول گئے اور ٹیسٹ ہی ملتوی کردیا۔ 14000بھارتی روپے کی اس نوکری کے لیے اتنی زیادہ درخواستیں ظاہر کرتی ہیں کہ بھارت میں بے روزگاری بہت زیادہ ہے۔ امیدوار آرٹس، سائنس، انجینئرنگ اور دیگر شعبوں میں اعلیٰ ترین ڈگریاں رکھنے کے باوجود مارے مارے پھرتے ہیں اور ان کو کوئی روزگار کے مواقع بھی نہیں مل رہے۔