10 ستمبر ، 2015
لندن........ برٹش ائیر ویز نے مسافروں کے رویے کی سخت مذمت کر دی، پائلٹ کا کہنا ہے کہ سامان کے ساتھ بھاگنے والے مسافروں نے ایوی ایشن قوانین کی خلاف ورزی کی۔
جب کہیں آگ لگتی ہے تو سب سے پہلے کوشش یہی ہوتی ہے کہ اپنی جان بچائو، آگ سے کسی محفوظ مقام چلے جائو ، لیکن برٹش ائیرویز کے طیارے میں لگنے والی آگ نے دیا بڑا اہم سبق۔
لاس ویگاس کے رن وے پہ کھڑا جہاز جل رہا تھا اور مسافر اپنے سامان کے ساتھ بھاگے چلے جارہے تھے، جہاز کے کپتانوں نے مسافروں کے اس رویے کی سخت مذمت کی کہ وہ جہاز سے باہر نکلنے سے پہلے اپنے بیگ لے جانے پر بضد تھے۔
بوئنگ سات سو ستتر میں لگنے والی آگ کی تصویروں اور وڈیوز میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ کئی مسافر اپنے کیبن بیگج یہاں تک کہ پہیوں والے سوٹ کیس تک اٹھالائے تھے اور ایوی ایشن لاء کی کھلی خلاف ورزی کر رہے تھے۔
برٹش ائیرلائن پائلٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین کیپٹن برینڈن او نیل نے پائلٹ اور کیبن کریو کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا ، ساتھ ہی ائیرلائنز اور ریگولیٹرز کو ہدایت کی کہ ایمرجنسی کے دوران ہینڈ بیگ اٹھالانے والے مسافروں کو یہ تعلیم دی جائے کہ یہ عمل کس قدر خطرناک ہوسکتا ہے۔