پاکستان
14 ستمبر ، 2015

ملتان دھماکے کی نوعیت معمہ بن گئی،ہلاکتوں کی تعداد 11ہوگئی

ملتان دھماکے کی نوعیت معمہ بن گئی،ہلاکتوں کی تعداد 11ہوگئی

ملتان.......ملتان کے وہاڑی چوک پر گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کی نوعیت معمہ بن گئی۔ دھماکے کا ایک اور زخمی آج دم توڑ گیا جس کے بعدہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔ 2 مشکوک لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے، ریموٹ کنٹرول دھماکے کے واضح ثبوت نہیں ملے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فارنزک لیب کی رپورٹ آنے کے بعد ہی کوئی حتمی رائے دی جاسکے گی۔ ملتان کے وہاڑی چوک دھماکے میں جاں بحق ہونے والے دو مشکوک افراد کی شناخت کے بعد دھماکے کی نوعیت معمہ بن گئی ہے۔

وہاڑی چوک دھماکے میں دو مشکوک لاشوں کی شناخت کے بعد دھماکے کے خودکش ہونے کے امکانات کو بہت حد تک کم تو کردیا ہے لیکن رد نہیں کیا۔ تفتیش کا دوسرا رخ یہ بھی تھا کہ دہشت گرد دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل کے ذریعے منتقل کر رہے تھے لیکن ریموٹ کنٹرول دھماکے کے بھی کوئی واضح ثبوت نہیں ملے۔

دھماکے میں پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 6 سے 7 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ باردوی مواد میں آگ پھیلانے والے کیمیکل کی وجہ سے لاشیں جھلسی ہوئی تھیں۔ تباہ ہونے والی گاڑیاں عام شہریوں کی ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے ملنے والی مختلف اشیاء کو فرانزک لیب لاہور بھجوا دیا گیا ہے جس کی رپورٹ آنے پر ہی دھماکے کی نوعیت بارے حتمی رائے دی جاسکے گی۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ میں دو نامعلوم افراد کے خلاف دھماکے کا مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کر لیا گیا ہے۔تاہم سی ٹی ڈی ذرائع اس واقعے کو کالعدم تنظیم کے سربراہ ملک اسحاق کی ہلاکت کا ممکنہ ردعمل سمجھتے ہوئے تحقیقات کررہے ہیں اور فورتھ شیڈول میں شامل تمام کالعدم تنظیموں کے ارکان کو تھانوں میں طلب کرلیا گیا ہے۔

مزید خبریں :