16 ستمبر ، 2015
کراچی.......چند سال پہلے تک روشن خیال شخص کے خیالات بدل گئے، بزنس کے ساتھ کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں القاعدہ کے لیے فنڈ جمع کرنے لگا، کراچی میں محکمہ انسداد دہشت گردی نے گرفتار کرلیا، شیبہ احمد نے سانحہ صفورا کے ملزموں کی بھی ذہنی تربیت اور مالی معاونت کی تھی۔
ایس ایس پی نوید خواجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ صفورا میں ملوث دہشت گردوں کی ذہن سازی اور مالی معاونت کرنے والے ملزم شیبہ احمد کو کراچی سے گرفتار کرلیا گیا، سہولت کار کا کردار ادا کرنے والےچیئرمین فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی سلطان قمر صدیقی سمیت 3 ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیئے گئے۔
ہیں کواکب کچھ، نظر آتے ہیں کچھ، سانحہ صفورا میں ملوث دہشت گردوں کی برین واشنگ کرنے والا ملزم شیبہ احمد مسجد میں درس دیتا ہے، بینکر اور بزنس مین بھی ہے، اپنی ایک خفیہ تنظیم بھی چلاتا ہے اور القاعدہ کی برصغیر شاخ کا سرگرم رُکن بھی۔
ایس ایس پی نویدخواجہ کا کہنا ہے کہ انسداددہشت گردی ڈپارٹمنٹ کی کارروائی کے دوران ملزم شیبہ احمد کوڈیفنس سےگرفتارکیاگیا،جو القاعدہ برصغیرکی مالی معاونت کرتا تھا، ملزم پاکستان اور پڑوسی اسلامی ملکوں میں کیمیکل کا کاروبار کرتا ہے، جس نے سانحہ صفوراکےملزمان کی ناصرف ذہنی تربیت کی بلکہ ان کی مالی معاونت بھی کی۔
ایس ایس پی نوید خواجہ کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم شیبہ احمد خود دہشت گردی کی وارداتوں میں حصہ نہیں لیتا تھا بلکہ فنڈنگ کے معاملات دیکھتا تھا۔ شیبہ احمد نے بھارت، ایران اور سعودی عرب کے بھی دورے کیے۔ ملزم کے لیپ ٹاپ سے داعش کے پیغامات بھی ملے ہیں۔
دوسری جانب کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ صفورا میں سہولت کار کا کردار اداکرنے والے تین ملزمان کو ستمبر تک کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ ان میں فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی کے وائس چیئر مین سلطان قمرصدیقی، حسین قمرعرف شبلی،اور نعیم ساجد عرف پینا شامل ہیں۔