27 ستمبر ، 2015
اسلام آباد .......منیٰ حادثے میں لاپتا ہونیوالے 300 سے زائد پاکستانیوں کا تاحال کچھ پتا نہ چل سکا۔حادثے میں لاپتہ ہونیوالے فصیل آباد کے خالد ،حید آباد کے نصیر ،پشاور کے شیرافضل اور لاہور کی ردا سمیت 3سو سے زائد پاکستانیوں کا وزارت حج اور دفتر خارجہ کچھ پتا نہ لگا سکے۔
آج چوتھے روز بھی لاپتہ پاکستانی حجاج کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے، لاپتا افراد کے اہلخانہ اپنے پیاروں سے رابطہ نہ ہونے پرسخت پریشانی میں مبتلا ہیں ،حادثے میں کئی مسلمان شہید اور کئی تاحال لاپتہ ہیں،جن کے پیارے ان کی زندگی کیلئے دعائیں مانگ رہے ہیں ۔
پاک عرب سوسائٹی لاہورکی 32سالہ ردا ایمان سعودی ائرلائن میں ائر ہوسٹس ہیں اور ایک سال سے سعودی عرب میں ہی مقیم ہیں ،سانحہ منیٰ کے بعد ردا کا گھر والوں سے کوئی رابطہ نہیں ، ان کی والدہ بیٹی کے لاپتا ہونے پر غم سے نڈھال ہیں ۔ردا کے بھائی کا کہنا ہے کہ ٹی وی پر خبر چلنے کے بعد انہوں نے بہن سے رابطہ کرنے کی بہت کوشش کی مگر انھیں ردا کے بارے میں بتانے والا کوئی نہیں۔
فیصل آباد کےعلاقےمدینہ ٹاؤن کے رہائشی خالد رمانی بھی منیٰ واقعے کے بعد سے لاپتا ہیں،ان کی بیوی اور سالی زخمی ہیں۔حیدرآباد کےعلاقےعثمان آباد کے رہائشی 85 سالہ اللہ مہرقریشی اور ان کے 52 سالہ بیٹے نصیر احمد کا بھی اب تک کچھ پتا نہیں۔لطیف آباد نمبر 12 کے رہائشی اطہرعلی خان اور انکی اہلیہ سلمیٰ بیگم بھی لاپتا ہیں۔
ٹنڈوالہ یار کے 25 سالہ عنیب کے گھروالے بھی اذیت میں مبتلا ہیں ،چکوال کے محمد جعفر امام اورلکی مروت کی بیگم جان زوجہ شہاب بھی منی واقعے کے بعد سے لاپتا ہیں۔پشاور میں سردار احمد جان کالونی کے شیر افضل،گلبرگ نمبر دو کے عمران گل، ہزار خوانی کےصالح محمد اور بخشو پل کے صلاوت کا بھی تاحال کچھ معلوم نہیں۔
گزرتے وقت کے ساتھ لا پتا حجاج کے اہلخانہ کی پریشانیوں اور کرب میں بھی اضافہ ہورہا ہے،ان کی یہی دعا ہے کہ انہیں اپنے پیاروں کی اطلاع جلدازجلد مل جائے۔