22 مئی ، 2012
حیدرآباد … 15 ماہ قبل لاپتہ ہونیوالے جیے سندھ متحدہ محاذ کے سیکریٹری جنرل مظفر بھٹو کی لاش سول اسپتال حیدرآباد پہنچادی گئی، مظفربھٹو کے قتل کے خلاف جسقم کارکنوں نے ٹنڈومحمدخان اور نواب شاہ میں فائرنگ کرکے بازار بند کرادئے، لاڑکانہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوگئے، اسپتال ذرائع کے مطابق مظفربھٹو کی لاش کو چھلگری پولیس نے سول اسپتال پہنچایا،، مظفربھٹو کے سر اور سینے پرگولیوں کے نشانات ہیں، جنہیں کل رات قتل کیا گیا ہے۔ مظفربھٹو کے بھائی مقصود بھٹو نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ مظفربھٹو کو 25فروری 2011کو نیوسعیدآبادسے قانون نافذکرنے والے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اٹھایا تھا، مقصودبھٹو کا کہنا تھا کہ مظفربھٹو کی بازیابی کے لئے انہوں نے سندھ ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائرکررکھی تھی،مظفربھٹو کی لاش سول اسپتال پہنچانے والی چھلگری پولیس کا کہنا ہے کہ مظفربھٹو کی لاش گزشتہ شب حیدر آباد بائی پاس گوٹھ بخاری کے مقام سے ملی تھی، دوسری جانب مظفربھٹو کے قتل کے خلاف ٹنڈومحمدخان اور لاڑکانہ میں جسمم کے کارکنوں نے ہوائی فائرنگ کرکے شہر بند کرادئے،لاڑکانہ میں ڈوکری بازار میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے نسوار کی دوکان پر بیٹھے تین افراد شدید زخمی کردیا، تینوں زخمیوں کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔