دنیا
18 اکتوبر ، 2015

عرب امارات کی بھی ایٹمی ہتھیاروں کے حصول میں دلچسپی

عرب امارات کی بھی ایٹمی ہتھیاروں کے حصول میں دلچسپی

واشنگٹن ....... متحدہ عرب امارات نے بھی ایٹمی ہتھیاروں کے حصول میں دلچسپی لینا شروع کر دی ہے اور یو اے ای کے ایک اہم عہدیدار نے امریکہ سے یورینیم افزودہ کرنے کےحقوق کے حصول پر بات چیت کی ہے اور امریکہ نے بھی تعاون کا عندیہ دیا ہے ۔

یہ انکشاف امریکی کانگریس کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ ایڈ روئس نے کیا اور بتایا کہ متحدہ عرب امارات بھی یورینیم افزودہ کرنے کا حق حاصل کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے سفیر برائے واشنگٹن یوسف العتیبہ نے اْنہیں فون پر کہا کہ ان کا ملک خود کو امریکا کے ساتھ طے کیے جانے والے جوہری معاہدے پر مزید عمل درآمد کا پابند محسوس نہیں کر رہا۔ ایڈ روئس کے مطابق العتیبہ نے کہا کہ امریکا کے دشمن کو یہ حق حاصل ہو گیا ہے اور اب دوست بھی ایسا کرنا چاہتے ہیں۔

عالمی طاقتوں اور تہران حکومت کے ساتھ تاریخی جوہری معاہدے کے طے ہونے کے بعد ایران پر عائد اقتصادی پابندیوں میں نرمی کر دی گئی ہے اور اسے یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت بھی مل گئی ہے۔2009ء میں امریکا اور یو اے ای کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا، جس کی رو سے امریکا نے یو اے ای کو جوہری توانائی میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی اور آلات مہیا کرنے کی حامی بھری تھی۔

اس سے قبل عرب امارات، ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کا خیر مقدم بھی کر چکا ہے۔ ایڈ روئس کے بقول اس بیان کو کچھ اس طرح سے سمجھا جا سکتا ہے کہ شاید یو اے ای یہ باور کرانا چاہ رہا ہے کہ اسے یورینیم افزودہ کرنے کا حق حاصل ہے اور اس پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔

مزید خبریں :