24 اکتوبر ، 2015
واشنگٹن.......امریکی صدر نے نواز شریف کی جمہوریت پسندی کی بڑی تعریفیں کیں ، پاکستان سے تعلقات کو وسعت دینے کے بھی وعدے کیے لیکن لگتا یہ ہے کہ باراک اوباما اب تک مودی کی چائے کا ذائقہ نہیں بھولے، تبھی تو وہائٹ ہائوس مودی کے گُن گا رہا ہے۔
بھارت میں ہندو انتہاپسندی کا جن بے قابو ، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تنگ نظری سب پر کھل چکی، دنیا بھارتی سرکار کو کوس رہی ہے لیکن وہائٹ ہائوس میں ہو رہے ہیں اوباما اور مودی کی دوستی کے چرچے۔
وہائٹ ہائوس کے ڈپٹی پریس سیکرٹری ایرک کہتے ہیں کہ اوباما اور مودی کے درمیان تعلقات بڑے گہرے ، مضبوط اور اہم نوعیت کے ہیں،خاص طور پر بھارت سے اقتصادی تعلقات بڑھانے کے لیے اوباما نے دن رات ایک کر رکھا ہے۔
اوباما نے اپنی پوری ٹیم اور انتظامہ کو ہدایت دے رکھی ہیں کہ بھارت سے تعلقات توجہ کا مرکز ہونے چاہئیں۔ تجزیہ کار کہتے ہیں کہ شاید یہ بھی اوباما مودی کی دوستی کا کمال ہے کہ بھارت میں پرتشدد واقعات پر امریکا کا ردعمل بہت محتاط رہا ہے۔