پاکستان
29 اکتوبر ، 2015

رمضان کی والدہ بھارت سے بیٹے کی واپسی کیلئے پُر امید

رمضان کی والدہ بھارت سے بیٹے کی واپسی کیلئے پُر امید

کراچی......بھارت کی گیتا تو اپنے دیس پہنچ گئی ، پاکستان کا رمضان کب لوٹے گا ، پندرہ سالہ نوجوان کی والدہ نے بیٹے کی واپسی کے لیے امیدیں باندھ لیں، کہتی ہیں رمضان سات سال پہلے باپ کے ساتھ بنگلا دیش گیا، وہاں سے غلطی سے بھارت پہنچ گیا۔

سرحدیں صرف دو ممالک کو جدانہیں کرتیں، انہی سرحدوں نے ماں بیٹے کے درمیان 7 سال کی طویل دوری پیدا کردی ہے۔ رضیہ کا سابق شوہر کاذول دھوکے سے رمضان کو2008 میں اپنے ساتھ بنگلا دیش لے گیا،ممتا بے چین رہی اور اپنے بیٹے کی واپسی کی فریاد کرتی رہی پر کسی نے نہیں سنا۔

وہاں بنگلا دیش میں سوتیلی ماں کا ناروا سلوک رمضان کو ہرپل اپنی ماں کی یاد دلاتا تھا۔ رمضان گھر سے بھاگا یہ سوچ کرکے ماں سے مل جائوں گا،لیکن غلطی سے بھارت کی سرحد پار کرگیا۔ رمضان 2012 میں بھوپال کے ریلوے اسٹیشن پر پولیس کو ملا تھا۔ پولیس نے لاوارث بھارتی بچہ سمجھ کر فلاحی ادارے بھیج دیا تھا۔

ماں اور بیٹے کے درمیان کئی برسوں سے سرحدیں حائل ہیں۔ ماں کی فریاد ہے کہ گیتا کو جس طرح پاکستان نے پورے احترام سے واپس بھیج دیا ہے، اب بھارت بھی ان کے بیٹے کو پاکستان بھیجے۔

مزید خبریں :