01 نومبر ، 2015
واشنگٹن.......وائٹ ہائوس حکام نے کہاہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود امریکی صدر باراک اوباما اور سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے درمیان ہونے والے ای میلز کے تبادلے کو منظر عام پر نہیںلایا جائے گا۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق وائٹہائوس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ پورے امریکا میں صدارتی امیدوار کے لئے انتخابی مہم جاری ہے اور ایسے وقت ای میلز کو جاری کرنا ان روایات کی خلاف ورزی ہو گی جن کے مطابق عہد صدارت کے دوران صدر کا تمام ریکارڈ صیغہ راز میں رکھا جاتا ہے۔
حکام کے مطابق اس اصول کا پہلے بھی بھرپور دفاع کیا اور آئندہ بھی کریں گے کیونکہ اس طرح صدر اپنے دور اقتدار میں مفید مشورے اور تجاویز حاصل کر سکتا ہے اور یہ اصول انتظامی شاخ کی خود مختاری میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ وائٹ ہائوس اہلکار کا کہنا ہے کہ اوباما اور ہیلری کے درمیان ای میلز کے تبادلے کو اس وقت تک خفیہ رکھنا چاہتے ہیں جب تک موجودہ صدر اپنا عہدہ نہیں چھوڑ دیتے۔
سابق امریکی وزیر خارجہ کی جانب سے اپنے ایک نجی ای میل اکائونٹ کو سرکاری اور ذاتی سطح پر استعمال کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد ریپبلکن حکام کی جانب سے انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب کہ عدالت نے محکمہ خارجہ کو ہیلری کلنٹن کی ای میلز جاری کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔