دنیا
04 نومبر ، 2015

بشارالاسد کا اقتدار میں رہنا کوئی اہم معاملہ نہیں،روس

بشارالاسد کا اقتدار میں رہنا کوئی اہم معاملہ نہیں،روس

ماسکو........روس نے کہا ہے کہ شامی صدر بشارالاسد کا اقتدار میں رہنا یا نہ رہنا اس کے لیے زیادہ اہم نہیں ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ماریہ زخرووا سے کا کہنا ہے کہ بشارالاسد کا اقتدار میں رہنا کوئی اہم معاملہ نہیں۔

ترجمان سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا بشارالاسد کو بچانا روس کا اصولی معاملہ ہے تو انھوں نے کہا کہ بالکل ایسا نہیں،ہم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ بشارالاسد کو رہنا چاہیے یا نہیں۔ترجمان کے مطابق روس نے جزوی طور پر اس بات سے بھی اتفاق کیا ہے کہ شامی حزب اختلاف کے کس دھڑے کو بحران کے حل کے لیے امن مذاکرات کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔

روس کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ شام کے بارے میں دو جہتی حکمتِ عملی پر عمل پیرا ہے۔وہ خانہ جنگی کا شکار ملک میں بشارالاسد کے مخالف باغی گروپوں پر بمباری کررہا ہے اور دوسری جانب وہ اس جنگ کے خاتمے کے لیے امن عمل میں بھی شریک ہے۔

روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف سے ماسکو میں شام کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹافن ڈی مستورا سے ملاقات کریں گے۔شام میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ویانا میں گذشتہ جمعہ کو مذاکرات کا پہلا دور ہوا تھا۔مذاکرات میں ایران اور امریکا سمیت سترہ ممالک کے مندوبین نے شرکت کی تھی، بشارالاسد کی حکومت کا کوئی نمائندہ ان میں شریک نہیں ہو اتھا اور نہ شامی حزب اختلاف اور حکومت مخالف مسلح باغی گروپوں کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ روس اور اس کے اتحادی ایران کا یہ اصرار رہا ہے کہ بشارالاسد کو صدارت پر فائز رہنا رہنا چاہیے اور انتقالِ اقتدار کے عمل میں انھیں کردار ادا کرنے کا حق حاصل ہے جبکہ امریکا ، یورپی ممالک اور خلیجی عرب ریاستوں کا اصرار ہے کہ بشارالاسد کو بحران کے حل کے لیے فوری طور پر صدارت سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔

مزید خبریں :