04 نومبر ، 2015
کراچی… رفیق مانگٹ… بین الاقوامی نگراں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی دفاعی سودوں میں کرپشن رچ بس گئی ہے۔ایشیا ء میں کئی ممالک دفاعی اخراجات میں اضافے کے ساتھ اپنی طاقت کو توسیع دے رہے ہیں، خفیہ دفاعی سودے کیے جاتے ہیں اور ان میں احتساب، نگرانی اور شفافیت کی عدم موجودگی ہے۔
برطانوی اخبار”ڈیلی میل “ کے مطابق ایشیا بحر الکاہل خطے کے لئے دفاع میں شفافیت پر انسداد بد عنوانی کے تھنک ٹینک ’ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل ‘ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ کئی ممالک میں دفاعی سودے شفاف نہیں ، گورنمنٹ ڈیفنس انڈیکس 2015 میں سترہ ممالک کی درجہ بندی کی گئی ہے جن میں پاکستان کے علاوہ بھارت اور چین جیسے بڑے ہتھیار درآمد کرنے والے ممالک بھی شامل ہیں۔
چھ ممالک کو اس فہرست میں"بہت زیادہ" یا اہم خطرے کی درجہ بندی میں رکھا گیا جو دفاعی کرپشن میں ملوث ہیں۔ دفاعی سودوں میں بدعنوانی کے لحاظ سے بھارت کو ڈی درجہ بندی میں رکھا گیا جو انڈیکس میں بلند سطح ہے۔
نیوزی لینڈ کئی چیک اور بیلنس کی وجہ سے اس فہرست میں سب سے اوپر ہے جبکہ بھارت آٹھویں پوزیشن پر کھڑا ہے۔اس فہرست میں چین 12ویں، پاکستان 13 ویں اور سری لنکا 14ویں درجے پر ہے۔ بنگلا دیش بھارت کے مقابلے میں اس درجہ بندی میں بہتر پوزیشن پر ہے۔
انڈیکس میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، تائیوان، جاپان، سنگاپور اور جنوبی کوریا مضبوط ادارہ جاتی کنٹرول کی وجہ سے فہرست میں بلند درجے پر ہیں۔ دفاعی اخراجات میں سب سے زیاد ہ خرچ کرنے والے چین کے30فی صد دفاعی اخراجات خفیہ ہیں۔
بھارت میں پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی (پی اے سی) اور کنٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) جیسے ادارہ جاتی ڈھانچہ موجود ہے جوخود مختار اداروں کے ساتھ دفاعی سودوں میں بدعنوانی کی جانچ پڑتال کرنے کے لئے دستیاب ہے تاہم دفاعی اداروں کی نگرانی اب بھی کمزور ہے۔