پاکستان
24 مئی ، 2012

ڈرون حملوں کیخلاف سلامتی کونسل کا آپشن موجود ہے، دفتر خارجہ

ڈرون حملوں کیخلاف سلامتی کونسل کا آپشن موجود ہے، دفتر خارجہ

اسلام آباد… دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی شکاگو نیٹو اجلاس میں شرکت کسی توقع کی بنیاد پر نہیں بلکہ افغان امن و سلامتی کی خاطر تھی، ڈرون حملوں کے خلاف سلامتی کونسل سمیت تمام آپشنز موجود ہیں،تاہم یہ معاملہ باہمی بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں۔ دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ معظم علی خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام پاکستان کے مفاد میں ہے، ہمار ا کردار ایک سہولت کار ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کیس کا فیصلہ پاکستانی عدالتوں کا ہے ، یہ پاکستانی قوانیں کے مطابق ہے، ہمیں ایک دوسرے کے قوانین کا احترام کرنا چاہئے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ڈرون حملوں کی پرزور مذمت کرتا ہے، جو پاکستانی قوانین اور علاقائی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے کچھ نہیں جانتے کہ یہ ڈرون حملے کن بیسز سے ہو رہے ہیں، اور کس ملک کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارا رابطہ امریکی حکومت سے رہتا ہے ، وہاں کے سینیٹرز کے ساتھ نہیں۔ ڈرون حملوں کے خلاف سلامتی کونسل اور آئی سی جے سمیت تمام آپشنز موجود ہیں، تاہم ہم باہمی مذاکرات کے زریعے اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں۔

مزید خبریں :