13 نومبر ، 2015
کوہستان......خیبرپختونخوا کے ضلع اپر اور لوئر کوہستان کے زلزلہ متاثرین سرد ترین موسم میں مشکلات بڑھ گئی ہیں۔
سر پر چھت نہ ہو اور یخ بستہ ہواؤں کا سامنا ہو ،تو زندگی امتحان بن جاتی ہے، زلزلہ متاثرہ علاقوں میں سردی کیا بڑھی ، زلزلہ متاثرین کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ۔
چھبیس اکتوبر کے زلزلے نے ضلع اپر اور لوئر کوہستان کے علاقوں میں تباہی مچائی وہیں لینڈ سلائیڈنگ ،گھر سے محرومی نے ان کا ہر دن مشکل ترین بنادیا ہے۔ زلزلہ متاثرین کے لئے پہاڑوں سے آتی برفیلی ہوائیں ،رات کے سناٹے میں خوف طاری کرد یتی ہیں ، متاثرین خیمے میں رہنے پر مجبور ہیں ۔
ضلع اپر اور لوئرکوہستان میں زلزلے سے 80 فیصد مکانوں کو جزوی یا مکمل طورپر نقصان پہنچاہے ، دورافتادہ علاقے سیو اور کندیا زیادہ متاثر ہوئے ہیں مگر ان علاقوں میں اب تک نقصانات کا تخمینہ تک نہیں لگایا جاسکا ۔
ڈپٹی کمشنراپر کوہستان راجہ فضل خالق کا کہنا ہے کہ دورافتادہ علاقوں میں رابطہ سڑکوں کی بدستور بندش امدادی کاموں میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ،جن پر کام تیزی سے جاری ہے ،
ضلع لو ئیر دیر ، گلگت بلتستان ، سوات ، چترال میں مسلسل بار شوں اور پہا ڑی علاقوں پر بر ف باری نے ایک جانب متا ثر ین زلزلہ کی مشکلا ت بڑ ھا دی ہیں ، تو دوسری جانب لینڈ سلا ئیڈ نگ سے سڑ کو ں کی بند ش کی اطلا عا ت بھی مو صو ل ہو ر ہی ہیں ۔