13 نومبر ، 2015
کراچی........وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اعلان کیا ہےکہ دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کے خلاف کیس جیتنے والے پراسیکیوٹرز کو انعام دیا جائے گا جبکہ کیس ہارنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا ، سید قائم علی شاہ صاف صاف کہہ دیا کہ دہشت گردوں کے خلاف کیس ہارنا ان کے نزدیک گناہ ہے۔
سندھ حکومت جاگ گئی ، وزیراعلیٰ متحرک ہوگئے ، قائم علی شاہ کا ایک کےبعد ایک دبنگ اعلان، وزیراعلیٰ سندھ نے پراسیکیوٹر جنرل سے ملاقات میں اہم اعلانات کردیئے۔
قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ کیس جیتنے والے پراسیکیوٹر کو انعام ملے گا، کیس ہارنے والے پراسیکیوٹر اور تفتیشی حکام کے خلاف ایکشن ہوگا، دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کے خلاف کیس ہارنا میرے نزدیک گناہ ہے، کیس ہارنے کی صورت میں کبھی معاف نہیں کروں گا، یہی نہیں بلکہ وزیراعلیٰ نے چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کو بھی کیسز میں تعاون کی ہدایت کی۔
یہ احکامات ایسے وقت میں سامنے آئے جب کل ہی وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے وضاحت کی کہ کور کمانڈرز کانفرنس کا اشارہ دراصل سندھ حکومت کی طرف ہی تھا ۔ کور کمانڈرز کانفرنس میں گڈ گورننس اور جے آئی ٹیز مکمل کرنے کی بات کی گئی تھی جس پر ملکی سیاست میں ہلچل مچ گئی اور یہ تاثر ابھرا کہ سیاسی و عسکری قیادت ایک پیج پر نہیں۔
لیکن اس سے بھی پہلے قومی سلامتی کے ا ہم اجلاس میں عسکری قیادت وزیراعظم کے سامنے اپنے خدشات رکھ چکی تھی کہ سول پراسیکوٹرز کی ملی بھگت سے دہشت گردی کےملزمان رہا ہو جاتے ہیں۔ عسکری حکام نے یہ شکوہ بھی کیا کہ مشترکا تحقیقاتی کمیٹیز میں شامل سیکیورٹی حکام کی رپورٹس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور رپورٹس کو دبا دیا گیا۔