15 نومبر ، 2015
بارسلونا......شفقت علی رضا..... فرانس میں ہونے والی دہشت گردی میں 160جانوں کے ضیاع پر دنیا بھر کی طرح سپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی بھی سراپا احتجاج ہے ۔
کمیونٹی معززین کا کہنا ہے کہ پیرس میں ہونے والے حملے کسی مذہب یا قوم پر نہیں بلکہ یہ انسانیت پر کئے گئے حملے ہیں ،دہشت گرد کا کوئی مذہب یا قبیلہ نہیں ہوتا اسے تو بس اپنے مذموم ارادوں کو پورا کرنا ہوتا ہے ،دنیا کا کوئی مذہب دوسروں کو جان سے مارنے کی ترغیب نہیں دیتا ،اس طرح کی کاروائیاں یورپی ممالک میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لئے مشکلات کا باعث بنیں گی ۔
معززین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم پیرس میں دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والوں کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک اور ان سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں اور اس دہشت گردانہ کاروائیوں کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔
یونیورسل ایسوسی ایشن سپین کے صدر مہر عمران اختر ، سینئر نائب صدر علی رشید بٹ ،جنرل سیکرٹری ایس اے رضا اور فنانس سیکرٹری مہر فرحان اختر کے ساتھ ساتھ ،پاکستان مسلم لیگ قاف سپین کے چیئر مین چوہدری امتیاز لوراں ،پاک فیڈریشن سپین کے سر پرست اعلیٰ چوہدری عبدالغفار مرہانہ ، بزنس کمیونٹی کے نمائندہ چوہدری امانت مہر ، سماجی راہنما راجہ شعیب ستی ، پاک ویلفیئر فیڈریشن کے صدر چوہدری نوید وڑائچ ،پاکستانی فیمیلیز ایسوسی ایشن کے صدر طاہر رفیع ،کشمیری راہنما راجہ ناظر خان ، کاتالان فیڈریشن کے سابق صدر کامران خان ، چوہدری عمران چھوکر کلاں ، قیصر دھوتھڑ ،راجہ ٹیپو ، سپین میں پاکستانی میڈیا کے ممبران ،عدیل طاہر وڑائچ ، چوہدری مظہر وڑائچانوالہ ، چوہدری طارق گجر ، انٹی کرائسسز ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری طارق مہدی گجر ،دعوت اسلامی کے اختر عطاری ، منہاج القران کے علامہ عبدالرشید شریفی ،پاکستان مسلم لیگ ن سپین کے صدر خلیم احمد بٹ ،ایاز عباسی ،مہر ارسلان ، تجمل رشید بٹ ، حاجی اسد حسین، چوہدری نثار احمد ، چوہدری ادریس احمد ،پی ٹی آئی اے کے راجہ امجد خالق ،گوہر شاہ ، پیپلز پارٹی سپین کے ساجد گوندل ،عوامی تحریک کے یاسر بانیاں اور دیگر نے پیرس میں ہونے والی ظالمانہ کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے اور بے قصور انسانوں کا قتل عام ظلم و تشدد کی انتہا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔
اسپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ یورپ بھر کے ممالک تمام مذاہب اور اقوام کو اپنی سر زمین پر بسائے بیٹھے ہیں ،شام سے آنے والے لاکھوں پناہ گزین یورپی ممالک میں اپنے آپ کو محفوظ سمجھ رہے ہیں ،ان حالات میں پیرس میں ہونے والا قتل عام شام کے پناہ گزینوں اور یورپی ممالک میںمقیم تارکین وطن کی سکونت میں بہت سی مشکلات پیدا کرے گا۔
پاکستانی کمیونٹی کاکہنا ہے کہ سانحہ پیرس کے مجرمان اور ان کے نیٹ ورک سے منسلک افراد کو جلد گرفتار کیا جائے اور اس نیٹ ورک کو توڑ کر نہتے اور بے گناہ لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جائے ۔