20 نومبر ، 2015
ریاض..........سعودی عرب نے داعش گروپ کے لیے جنگجو بھرتی کرنے میں ملوث سعودی شہری طراد محمد الجربا کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے اس کی گرفتاری کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے ذرایع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امریکا کی جانب سے سعودی شہریت رکھنے والے طراد محمد الجربا نامی جس شدت پسند کی گرفتاری پر پانچ ملین ڈالر کا انعام مقرر کیا ہے وہ سعودی عرب کے سیکیورٹی اداروں کو بھی مطلوب ہے۔ وہ غیرقانونی طریقے سے ملک سے باہر گیا ہے اور اس نے دولت اسلامی "داعش" میں شمولیت اختیار کی ہے۔
منصور الترکی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب عالمی برادری کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے ناسور کو اکھاڑ پھینکنے میں سرگرم ہے۔ عالمی برادری اور سعودی عرب کے درمیان دہشت گردوں کے بارے میں معلومات کے تبادلے کا ایک مربوط نظام موجود ہے۔
ہم عالمی سیکیورٹی اداروں کو اشتہاری قرار دیے گئے شدت پسندوں کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کرتے ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں 36 سالہ سعودی شہری طراد محمد الجربا المروف ابو موسیٰ الشمالی کو شام میں سرگرم "داعش" اور القاعدہ کے لیے جنگجو بھرتی کرنے میں ملوث قرار دیتے ہوئے اس کے ٹھکانے کی نشاندہی کرنے والے کے لیے پانچ ملین امریکی ڈالر کا انعام مقرر کیا گیا تھا۔