21 نومبر ، 2015
اوسلو.....پیرس حملوں کے بعد متعدد مغربی ممالک میںنئے قوانین متعارف کرائے جارہے ہیں۔ ناروے میں ہنگامی بنیادوں پر قانون سازی کر کے سیاسی پناہ سے متعلق ملکی ضوابط کو مزید سختکردیا ہے۔
گزشتہ روز ناروے میںایک قانون نافذ ہو گیا ہے۔ متعارف کروائے گئے اس نئے قانون کی میعاد دو برس ہے جس کے تحت اب حکام کے لیے یہ بات نہایت آسان ہو گئی ہے کہ وہ کسی شخص کی سیاسی پناہ کی درخواست کو مسترد کر کے اسے ملک بدر کر دیں۔
ناروے کی موجودہ مخلوط حکومت کو مہاجرین کے بحران کے تناظر میں سخت تنقید کا سامنا ہے اور خصوصاً مہاجرین مخالف پارٹیوں کی عوامی حمایت میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔