دنیا
30 نومبر ، 2015

امریکی ارکان کانگریس نے عراق میں فوج بڑھانے کا مطالبہ کر دیا

امریکی ارکان کانگریس نے عراق میں فوج بڑھانے کا مطالبہ کر دیا

بغداد.........امریکی کانگریس کے دو سرکردہ ارکان نے تجویز پیش کی ہے کہ شام اور عراق سمیت دنیا کے دوسرے ملکوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تنظیم داعش کی سرکوبی کے لیے امریکی فوج کے ساتھ ساتھ کم سے کم ایک لاکھ سْنی جنگجوؤں کا ایک لشکر تیار کیا جائے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ایوان نمائندگان کے دو ارکان جان مکین اور لینڈسی گراہم نے دورہ عراق کے موقع پر بغداد میں ایک نیوزکانفرنس کے دوران یہ تجویز پیش کی اور کہا کہ امریکا سے باہر کے سنی مسلمان جنگجوئوں کا ایک لشکر تیار کیا جائے جس میں کم سے کم ایک لاکھ جنگجو شامل ہوں۔ انہیں شام اور عراق میں سرگرم داعش کے خلاف جنگ میں استعمال کیا جائے۔

دونوں امریکی ارکان کانگریس نے داعش کے خلاف اپنی حکومت کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے حکومتی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیا،اور کہا کہ داعش کو شکست سے دوچار کرنے میں ناکامی کی ذمہ داری امریکی حکومت پربھی عاید ہوتی ہے کیونکہ واشنگٹن نے وہ اقدامات نہیں کیے جو داعش کا قلع قمع کرنے کے لیے ناگزیر ہیں۔

جان مکین کا کہنا تھا کہ مریکا نے داعش کے خلاف زیادہ سے زیاد فضائی حملوں تک اپنی پالیسی محدود رکھی یا امریکی فوج کی نگرانی میں محدود سے شامی گروپ کو عسکری تربیت فراہم کی گئی ہے۔بغداد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جان مکین کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف جنگ کے لیے فوج کا بھاری حجم درکار ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ کا لشکر تیارکرنا کوئی مشکل بات نہیں۔ یہ تنہا مصر اور سعودی عرب بھی تیار کرسکتے ہیں۔ تاہم چھوٹے ملکوں کے لیے اتنا بڑا لشکر تیار کرنا مشکل ہوگا۔ البتہ ترکی بھی اس میں معاونت کرسکتا ہے۔

مزید خبریں :